Tumgik
#شکایت
apnibaattv · 2 years
Text
این سی ایچ آر نے خواتین صحافیوں کے لیے شکایت سیل کا آغاز کر دیا۔
این سی ایچ آر نے خواتین صحافیوں کے لیے شکایت سیل کا آغاز کر دیا۔
29 جولائی 2022 کو اسلام آباد میں قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی مشاورتی میٹنگ میں خواتین صحافی۔ – NCHR اسلام آباد: قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر) نے جمعہ کو خواتین صحافیوں کے لیے شکایتی سیل کا آغاز کر دیا۔ یہ سیل NCHR میں ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن (DRF) اور سینٹر فار ایکسی لینس ان جرنلزم (CEJ) کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔ اس کا آغاز ملک بھر سے پاکستانی خواتین صحافیوں کے ساتھ منعقدہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
اڈیالہ جیل میں قیدیوں پر تشدد کے واقعات کے کیس کی سماعت، عدالت کا اڈیالہ جیل میں شکایت سیل قائم کرنے کا حکم
اڈیالہ جیل میں قیدیوں پر تشدد کے واقعات کے کیس کی سماعت، عدالت کا اڈیالہ جیل میں شکایت سیل قائم کرنے کا حکم
اسلام آباد(نمائندہ عکس)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل، جیل کم اور حراستی مرکز زیادہ لگتا ہے، نجی ٹی وی کے مطابق پیر ے روز اڈیالہ جیل میں قیدیوں پر تشدد کے واقعات کے تناظر میں کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کی اور سیکرٹری انسانی حقوق عدالت کے سامنے پیش ہوئے،دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں شکایت سیل قائم کرنے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
0rdinarythoughts · 2 months
Text
‫میں آپ سے ان باتوں کی شکایت کرتا ہوں جو آپ جانتے ہیں، لیکن مجھ میں ان کو برداشت کرنے کی نہ صبر ہے اور نہ طاقت۔‬
‫"میں تمہارے پاس لایا ہوں جو میرے پاس رہ گیا تھا… ‬ ‫تو اے خدا میری مدد کرو۔"‬
‏‫I complain to you about things you know, but I have neither patience nor strength to bear them.‬
‏I have brought to you what was left of me…‬ ‏‫So God help me."‬
‏‫
29 notes · View notes
Text
Tumblr media
شکایت نہیں کرنی لیکن اتنا سن لو
میں خاموش ہوں اور وجہ تم ہو ~
Shikayat nahi karni lekin itna sun lo
Mai khamosh hoon aur wajah tum ho ~
*Credits go to rightful owners
12 notes · View notes
kyuzuberri · 2 months
Text
،کہتا ہے دلِ نادان، ڈھونڈتا ہوں تجھے اندھیری راتوں میں -لامنتہائی چمکتے تاروں میں، چاند کی ٹھنڈی چھاؤں میں
،کہتا ہے دلِ نادان، طلب ہے پلٹ کر لوٹ جانے کی -کہ وقت بہتا ہے ندیوں کی مانند، تڑپ ہے ایک بوند بچانے کی
،کہتا ہے دلِ نادان، آنسو بہاتے صدیاں ہیں کہ بیت جائیں غم تو وفادار ساتھی ہے، بنا اس کے زمانے نہ گزارے جائیں۔
،کہتا ہے دلِ نادان، سنتا تو میرا خدا بھی ہے شکایت ہے تو دنیا کی، شکوے ہمیں ہزاروں ہیں۔
Says the foolish heart, "I seek you in the darkest nights, In the endless twinkling stars, in the cool shadows of the moon"
Says the foolish heart, "I desire to turn around and go back, Time flows like rivers, longing to save a drop"
Says the foolish heart, "Centuries pass away shedding tears, Grief is a faithful companion, without it time doesn't move on."
Says the foolish heart, "If it comes to listening, then my God is here as well, For I complain of the world, those thousands in number"
15 notes · View notes
amiasfitaccw · 1 month
Text
شکیل کی بیوی
میرے گھر کے پاس ایک شخص شکیل رہتا تھا جو سٹوڈنٹ ویزہ کا کام کرتا تھا. میں نے اسے اپنے سٹوڈنٹ ویزے کے لیے ڈاکومنٹ اور 5 لاکھ روپے ایڈوانس دیے کہ میرا ویزے کا کام جلدی کر دے مگر شکیل مسلسل ایک سال سے چکر دیے جا رہا تھا. میں نے شکیل کے گھر کے بہت چکر لگائے اور شکیل کی ماں کو بھی شکایت لگائی مگر شکیل کی ماں بھی گشتی تھی اسکی محلے میں ریپوٹیشن اچھی نہیں تھی. وہ بیوہ تھی اور جہاں کام کرتی تھی وہاں چدواتی تھی.
شکیل کی بیوی کا نام مریم تھا اور شکیل کا ایک بچہ تھا شکیل کی بیوی اسلام آباد کے ایک سکول میں پڑھاتی تھی. میں نے شکیل کو کہا میرے پیسے دو ورنہ میں پولیس بلواتا ہوں. مگر وہ میری بات نہیں سن رہا تھا. ایک دن میں نے پولیس بلوا لی اور شکیل معافیاں اور وقت مانگنے لگا. شکیل کی بیوی مریم بھی آگئی اور رونے لگی. میں نے شکیل کو صاف کہا وقت دوں گا لیکن تیری بیوی مریم کی پھدی چود کر دوں گا تو جا تیری بیوی میری ماں سے بات کر رہی ہے. میں تیری بیوی مریم کو راضی کروں گا اور چودتا ہوں پھر تم 3 ماہ کا وقت لے سکتے ہو نہیں تو پولیس کے ساتھ ابھی جاؤ گئے. شکیل بات مان کر چلا گیا. اور میں نے پولیس کو واپس بھیج دیا.
Tumblr media
شکیل کی بیوی مریم ابھی تک میری ماں کے ساتھ بیٹھی تھی. میں گیا تو ماں بولی کیا بنا میں نے کہا شکیل کہتا ہے میری بیوی مریم کو ایک رات چود لو اور تین ماہ کا وقت دے دو.ماں مسکرائ اور بولی تم نے کیا کہا میں نے کہا میں مان گیا. مریم بولی یہ غلط ہے یہ نہیں ہو سکتا. میں نے کہا ٹھیک ہے میرے پانچ لاکھ تم دے دو اور گھر جاؤ. اب مریم چپ ہو گئی. ماں نے مجھے باہر جانے کو بولا اور مریم کو بولی دیکھو بیٹا بیوی شوہر کی ہر مصیبت میں ساتھ کھڑی ہوتی ہے. تم نے بات نہ مانی تو تمہارا شوہر شکیل جیل چلا جائے گا اور سزا ہو جائے گی. تم یاسر کی بات مان لو کسی کو کچھ پتہ نہیں چلے گا میری ذمہ داری ہے اور شکیل کو کوئی اعتراض نہیں کہ اسکی بیوی کی پھدی کوئی غیر مرد چودے تو تم بھی انجوائے کرو تم کیوں ٹینشن لے رہی ہو. مریم بولی آنٹی میں نے کبھی غیر مرد سے کیا نہیں ہے ماں بولی آج کر لو شکیل کی ماں اب تک باہر چدواتی پھرتی ہے. ماں بولی تم رکو یہاں میں کمرے میں یاسر کو بھیجتی ہوں اچھے سے خوش کر دینا کہ تمہارے شوہر شکیل کی عزت کا معاملہ ہے. اب ماں باہر آئ اور مجھے آنکھ مار کر بولی راضی ہے. رات پوری چودنا جم کر میں نے کہا ماں میں چاہتا ہوں شکیل کی بیوی مریم کی پھدی چودتے ویڈیو بن جائے تو ماں بولی کمرے کا پردہ درمیان سے ہٹا دے میں باہر صحن سے گھڑے ہو کر ریکارڈ کر لیتی ہوں.
Tumblr media
میں روم میں گیا تو شکیل کی بیوی مریم بیڈ پر بیٹھی تھی میں نے جاتے ہی کمرہ بند کر دیا اور شکیل کی بیوی مریم کے ساتھ بیٹھ گیا. مریم بولی یاسر بھائی پلیز چھوڑ دیں میں نے کہا مریم اب کیسے چھوڑ سکتا ہوں اب تو میں تیری پھدی پر گرم ہو چکا ہوں. مریم میرے منہ سے اپنی پھدی کا نام سنا تو سر نیچے کر لیا. میں نے اپنی شلوار اتار دی اور قمیض اتار دی.اپنا چھ انچ لمبا اور 3 انچ موٹا لن مریم کے سامنے پیش کر دیا. مریم کو کہا چل مریم کھیل میرے لن سے پھر میں مریم کو بیڈ کے اس حصے پر لے جا کر بیٹھا دیا جو پردے کے سامنے تھا تا کہ ویڈیو اچھی بنے اور صاف بنے. اب مریم میرے لن پر ہاتھ رکھ دیا اور میرے لن کو ہلانے لگی. میں نے شکیل کی بیوی مریم کا ڈوپٹہ اتار دیا اس نے گرے شلوار قمیض پہن رکھی تھی. میں نے مریم کے ممے دبانے شروع کیے تو اسکو بھی مستی چڑھنے لگی. اب میں نے شکیل کی بیوی مریم کے ہونٹوں پر لن کو رگڑنے لگا. مریم نے منہ کھول دیا اور لن چوسنے لگی. مریم گزشتہ دس منٹ سے میرے لن کو چوس رہی تھی. اب میں نے مریم کو بیڈ پر لیٹا دیا اور مریم کے منہ پر چڑھ کر اسکے منہ کو چودنا شروع کر دیا. مریم نے منہ میں لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا. قریب 2 منٹ کے بعد میری منی مریم کے منہ میں نکل گئی مریم منی تھوکنا چاہتی تھی مگر میں نے کہا نہیں منی کو پی جاو منی میری منی نگل گی اور میرے لن کو چوس چوس کر صاف کیا.
Tumblr media
اب میں نے مریم کے کپڑے اتارنے لگا. مریم 25 سال کی سانولی لڑکی تھی جو مڈل کلاس خاندان سے تھی جسکی شادی بدقسمتی سے شکیل فراڈیا سے ہو گئی. میں نے مریم کی شلوار اتاری تو اسکی پھدی میرے سامنے تھی جس پر ہلکے ہلکے بال تھے. اب مریم کی قمیض بھی اتار دی اور اس کا سکن رنگ کا برا بھی اتار دیا. مریم بیڈ کے درمیان میں لیٹ گئی اب میں نے مریم کے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا اور مریم پورے جوش سے ساتھ دے رہی تھی پھر میں نے مریم کے ممے جو 36 سائز کے ہوں گئے دبانے شروع کر دیے اور ساتھ مریم کے ہونٹوں کو چوسنا جاری رکھا. اب مریم کو میں نے گود میں بیٹھا لیا اور مریم کے ممے چوسنے لگا. مریم نے میرا ایک ہاتھ پکڑ کر اپنی پھدی پر رکھ دیا اور بولی یاسر اب چوسو میرے ممے اور پھدی میں انگلی بھی مارو. میں نے مریم کے ممے چوسنے جاری رکھے اور ساتھ ساتھ شکیل کی بیوی مریم کی پھدی کو انگلی سے چودنا جاری رکھا. 5 منٹ کے بعد شکیل کی بیوی مریم کی گرم پھدی کا گاڑھا پانی میری انگلیوں پر لگا تھا جسے میں چاٹ گیا.
اب میں نے مریم سے پوچھا کیا ارادہ ہے تو بولی مجھے 5 منٹ لن چوسنے دو پھر میری چوت چودو. پھر مریم نے بےباکی سے میرا لن پکڑا اور چوسنے لگی. میں مریم کے منہ پر ہاتھ پھیر رہا تھا. اب مریم کو میں نے بیڈ پر اس طرح لٹایا کہ باہر کھڑی ماں کے کیمرے میں مریم کی پوری ویڈیو اچھے سے آئے جس میں اسکی چدائی واضح ہو.
مریم نے ٹانگیں کھول دی اور میں مریم کی ٹانگوں کے درمیان آگیا میرا لن جھوم رہا تھا مریم نے پکڑ کر اپنی پھدی کے سوراخ پر رکھا جو گیلا ہوا تھا پھر مریم نے میرے لن کو اپنی پھدی پر رگڑا اور مجھے بولی اندر ڈال دو میری چوت میں اور زور سے چودنا چوت کو میرے درد کی پرواہ نہیں کرنا. میں نے ایک ہی جھٹکے میں لن مریم کی چوت میں اتار دیا اور زور زور سے چودنے لگا. مریم کی آوازیں پورے کمرے میں گونج رہی تھی. مریم بول رہی تھی زور سے چودو اور زور سے چودو میری پھدی کو پھاڑ دو آج میری پھدی اف مریم کے یہ الفاظ مجھے جوش دلا رہے تھے. میں نے شکیل کی بیوی مریم کی دونوں ٹانگیں اٹھا دی اور جڑ تک لن اندر کر کہ مریم کی پھدی بیٹھ کر چودنے لگا. مریم بہت مزے سے چدوا رہی تھی. کچھ منٹ کے بعد ایسا لگا مریم مریم کی پھدی فارغ ہوگی ہے مگر میں نے چودنا جاری رکھا.
Tumblr media
اب شکیل کی بیوی مریم کو کہا چل گھوڑی بن جا اور مریم فورا گھوڑی بن گئی. میں نے مریم کی کمر پکڑ کر زوردار دھکا مریم کی پھدی پر مارا اور اپنا لن مریم کی پھدی کے اندر باہر کرنے لگا. مریم بولی یاسر اور زور سے چودو میری پھدی آف تمہارا لن سخت اور لمبا ہے میرے اس فراڈی شوہر شکیل کا لن بھی چار انچ کا ہے اور جلدی فارغ ہو جاتا ہے. میں نے کہا مریم رانی اب جب تیرا دل ہو چدوانے آجانا تیری پھدی کو سکون دے کر بھیجا کروں گا. مریم بولی اب تو چدواتی رہوں گی. میرا لن منی چھوڑنے والا تھا اب میں نے مریم کی کمر کو پکڑ کر زوردار گھسا مارنے لگا اور میری منی مریم کی چوت میں نکلنے لگی. میں منی کا آخری قطرہ مریم کی پھدی میں نکالنا چاہتا تھا. اب مریم کے اوپر لیٹ گیا. اور باہر کھڑی کے باہر ماں کو اشارہ کیا جائے اب کام ہو گیا.
اب میں واش روم جانا چاہتا تھا پیشاب کرنے تو مریم بولی میرے منہ پر پیشاب کر�� اور میں پینا چاہتی ہوں. واش روم جا کر مریم بیٹھ گئی اور میرے لن سے پیشاب کی دھار سیدھا اسکے منہ پر لگی اور اسکا منہ اور ہونٹ میرے پیشاب سے گیلے تھے مریم زبان ہونٹوں پر مار کر میرا پیشاب ٹیسٹ کر رہی تھی.
Tumblr media
پھر مریم نے لن منہ میں لے کر چوسا اور کمرے میں آگے. مریم بیڈ پر آتے ہی میرا لوڑا چوسنے لگی. رات کے 10 بج رہے تھے کہ شکیل کی کال آئی مریم سے پوچھا سب ٹھیک ہے تو مریم بولی سب ٹھیک ہے صبح آؤں گئی یاسر کہتا رات یہیں رکنا ہو گا ورنہ شکیل جیل جائے گا اب تمہارے لیے رات رک رہی ہوں.فون بند ہوتے ہی میں نے کہا میں نے کب کہا تھا تو مریم بولی میں خود چاہتی ہوں. اور مریم نے میرا لن چوسنا شروع کر دیا اور پھر میرے لن پر بیٹھ گئی. اب مریم میرے لن پر اپنی پھدی مارے جا رہی تھی. میں جانتا تھا مریم یہاں ہے رات تو کھل کر اسکی پھدی کا مزا لینا چاہئے. دس منٹ کے بعد میری منی پھر سے مریم کی پھدی میں نکلنے لگی. پھر ہم ریلکس ہو کر باتیں کرنے لگے. مجھے مریم نے بتایا اسے اسلام آباد میں روٹس سکول کے مالک نے بھی بہت بار چودا ہے. اس رات میں نے مریم کو 8 بار چودا اور 2 بار مریم کی گانڈ بھی چودی. صبح شکیل کے ساتھ مریم چلی گی. کچھ دیر کے بعد مجھے مریم کا میسج آیا کہ شکیل نے گھر جاتے ہی پوچھا رات کیا ہوا تو میں نے شلوار اتاری اور اپنی پھدی اسکو دکھائی جس پر یاسر تمہارا پانی خشک ہوا لگا ہوا تھا اور کہا دیکھ لو اپنی بیوی کی پھدی اور گانڈ دونوں اچھے سے چودی ہیں. پھر شکیل بجائے افسردہ ہونے کے میری گندی پھدی چاٹنے لگا جس پر تمہاری منی لگی تھی. میں نے جواب دیا اچھا ہے دونوں میاں بیوی میری منی کا ٹیسٹ چیک کر لو. اسکے بعد مریم کا جب دل ہوتا چدوانے چلی آتی ہے.
----------
Tumblr media
9 notes · View notes
my-urdu-soul · 2 months
Text
پوچھتے کیا ہو دل کی حالت کا؟؟
درد ہے،، درد بھی قیامت کا،،،
یار،، نشتر تو سب کے ہاتھ میں ہے،،،
کوئی ماہر بھی ہے جراحت کا؟؟
اک نظر کیا اٹھی،، کہ اس دل پر،،،
آج تک بوجھ ہے مروّت کا،،،
دل نے کیا سوچ کر کیا آخر،،،
فیصلہ عقل کی حمایت کا،،،
کوئی مجھ سے مکالمہ بھی کرے،،،
میں بھی کردار ہوں حکایت کا،،،
آپ سے نبھ نہیں رہی اِس کی؟؟
قتل کر دیجیئے روایت کا،،،
نہیں کھُلتا یہ رشتۂِ باہم،،،
گفتگو کا ہے یا وضاحت کا؟؟
تیری ہر بات مان لیتا ہوں،،،
یہ بھی انداز ہے شکایت کا
دیر مت کیجیئے جناب،، کہ وقت،،،
اب زیادہ نہیں عیادت کا،،،
بے سخن ساتھ کیا نباہتے ہم؟؟
شکریہ ہجر کی سہولت کا،،،
کسرِ نفسی سے کام مت لیجیئے،،،
بھائی یہ دور ہے رعونت کا،،،
مسئلہ میری زندگی کا نہیں،،،
مسئلہ ہے مری طبیعت کا،،،
درد اشعار میں ڈھلا ہی نہیں،،،
فائدہ کیا ہوا ریاضت کا؟؟
آپ مجھ کو معاف ہی رکھیئے،،،
میں کھلاڑی نہیں سیاست کا،،،
رات بھی دن کو سوچتے گزری،،،
کیا بنا خواب کی رعایت کا؟؟
رشک جس پر سلیقہ مند کریں،،،
دیکھ احوال میری وحشت کا،،،
صبح سے شام تک دراز ہے اب،،،
سلسلہ رنجِ بے نہایت کا،،،
وہ نہیں قابلِ معافی،، مگر،،،
کیا کروں میں بھی اپنی عادت کا
اہلِ آسودگی کہاں جانیں،،،
مرتبہ درد کی فضیلت کا،،،
اُس کا دامن کہیں سے ہاتھ آئے،،،
آنکھ پر بار ہے امانت کا،،،
اک تماشا ہے دیکھنے والا،،،
آئینے سے مری رقابت کا،،،
دل میں ہر درد کی ہے گنجائش،،،
میں بھی مالک ہوں کیسی دولت کا،،،
ایک تو جبر اختیار کا ہے،،،
اور اک جبر ہے مشیّت کا،،،
پھیلتا جا رہا ہے ابرِ سیاہ،،،
خود نمائی کی اِس نحوست کا،،،
جز تری یاد کوئی کام نہیں،،،
کام ویسے بھی تھا یہ فرصت کا
سانحہ زندگی کا سب سے شدید،،،
واقعہ تھا بس ایک ساعت کا،،،
ایک دھوکہ ہے زندگی عرفان،،،
مت گماں اِس پہ کر حقیقت کا
"- عرفان ستار
7 notes · View notes
urdu-poetry-lover · 6 months
Text
یوں تو گزر رہا ہے ہر اک پل خوشی کے ساتھ
پھر بھی کوئی کمی سی ہے کیوں زندگی کے ساتھ
رشتے، وفائیں، دوستی سب کچھ تو پاس ہے
کیا بات ہے پتا نہیں دل کیوں اداس ہے
ہر لمحہ ہے حسین نئی دلکشی کے ساتھ
پھر بھی کوئی کمی سی ہے کیوں زندگی کے ساتھ
چاہت بھی ہے، سکون بھی ہے، دلبری بھی ہے
آنکھوں میں خواب بھی ہیں لبوں پر ہنسی بھی ہے
دل کو نہیں ہے کوئی شکایت کسی کے ساتھ
پھر بھی کوئی کمی سی ہے کیوں زندگی کے ساتھ
سوچا تھا جیسا ویسا ہی جیون تو ہے مگر
اب اور کس تلاش میں بے چین ہے نظر
قدرت کی تو مہربانی ہے دریا دلی کے ساتھ
پھر بھی کوئی کمی سی ہے کیوں زندگی کے ساتھ​
11 notes · View notes
sufilog · 5 months
Text
How boring is the English is :
Say i love you to express🥴
Tumblr media
لیکن جون کا انداز اپنا ہے ، کہتے ہیں :
مجھےمحسوس ہوتا ہے کہ مجھ سے
یقیناً ایک جسارت ہوگئ ہے😶
تمہیں کوئ شکایت تو نہ ہوگی؟
مجھے تم سے محبت ہوگئ ہے💞
9 notes · View notes
ariesvibe · 10 months
Text
کبھی کبھی میں رات کے اندھیرے میں اپنے کمرے کے اک خاموش کونے میں آنکھیں بند کیے بیٹھا یہ سوچتا ہوں کی میں زندگی سے ایسے کیسے ہار گیا؟ میں تو وہ تھا جو کبھی بحث میں کسی سے نہیں ہارا کرتا تھا، میں تو وہ تھا کہ جو بات اک دفعہ کہہ دیتا اسے ہر صورت پورا کر کے دم لیتا تھا۔ مگر اب، میں ہر چیز سے ہارا بیٹھا ہوں۔ زندگی سے، اپنے خوابوں سے، اپنی خواہشات سے، اپنی زندگی میں موجود ہر چیز سے، یہاں تک کہ اپنی زات سے بھی ہار چکا ہوں۔ پتہ نہیں زندگی کب ایسی ہوگئی اور کب میں اس مقام تک پہنچ گیا۔ میرے ارد گرد رہنے والے لوگوں کو مجھ سے ہمیشہ یہی شکایت رہتی ہے کہ میں بے حس ہوں، مجھے کسی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کوئی رہے نہ رہے، کوئی آئے یا جائے، شاید کسی حد تک ایسا ہی ہے۔ مگر یہ کوئی نہیں جانتا کہ میں کن حالات سے گزر کر یہاں تک پہنچا ہوں، نا جانے کون کون سی مشکلات اٹھائی میں نے۔ پر میں اپنا آپ ظاہر نہیں کرتا کسی کے سامنے بھی، سوائے اس پاک ذات کے جو دلوں کے راز جانتی ہے، اس کے سوا مجھے کوئی نہیں جانتا۔
احسان زندگی پر کیے جا رہے ہیں ہم
من تو نہیں پھر بھی جیے جا رہے ہیں ہم
9 notes · View notes
apnibaattv · 2 years
Text
عامر لیاقت کی سابق اہلیہ بشریٰ اقبال کا دانیہ شاہ کے خلاف سائبر کرائم کی شکایت درج کرانے کا اعلان
عامر لیاقت کی سابق اہلیہ بشریٰ اقبال کا دانیہ شاہ کے خلاف سائبر کرائم کی شکایت درج کرانے کا اعلان
بشریٰ اقبال (ایل) اور عامر لیاقت اپنی تیسری اہلیہ سیدہ دانش شاہ کے ساتھ۔ – ٹویٹر/اسکرینگراب/فائل کراچی: عامر لیاقت حسین کی سابق اہلیہ اور ان کے دو بچوں کی والدہ بشریٰ اقبال نے جمعہ کو اپنی بیوہ سیدہ دانیہ شاہ اور ان کی والدہ کے خلاف سائبر کرائم کی شکایت درج کرانے کا اعلان کیا۔ نظر بد سے بچاؤ کے لیے دعا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اقبال نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ خاندان حسین کی بیوہ اور ساس کے خلاف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
وفاقی محتسب کا فیصلہ مسترد، صدر مملکت کا 25 سال پرانے اراضی کیس میں متاثرین کو معاوضہ دینے کا حکم
وفاقی محتسب کا فیصلہ مسترد، صدر مملکت کا 25 سال پرانے اراضی کیس میں متاثرین کو معاوضہ دینے کا حکم
اسلام آباد(نمائندہ عکس ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی 25 سال پرانے معاملے میں وفاقی محتسب کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کو شکایت کنندگان کو خریدی گئی زمین کے بدلے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 25 سال پرانے اراضی معاوضہ کیس کا فیصلہ سنا دیا، عارف علوی نے 25 سال قبل اعلان کردہ ایوارڈ پر عمل درآمد میں غیر ضروری تاخیر پر این ایچ اے کی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
0rdinarythoughts · 10 months
Text
Tumblr media
ہمیں اس زندگی میں ایک ہی سبق سیکھنا چاہیے، جو بغیر شکایت کے تکلیف اٹھانا ہے۔،
One lesson we should learn in this life is to suffer without complaint.
Van Gogh
72 notes · View notes
hasnain-90 · 3 months
Text
‏چھوڑ جانے پہ پرندوں کے مذمت کی ہو
تم نے دیکھا ہے کبھی پیڑ نے ہجرت کی ہو
جھولتی شاخ سے چپ چاپ جدا ہونے پر
زرد پتوں نے ہواؤں سے شکایت کی ہو
اب تو اتنا بھی نہیں یاد کہ کب آخری بار
دل نے کچھ ٹُوٹ کے چاہا کوئی حسرت کی ہو
عمر چھوٹی سی مگر شکل پہ جُھریاں اتنی
عین ممکن ہے کبھی ہم نے محبت کی ہو
ایسا ہمدرد تِرے بعد کہاں تھا، جس نے
لغزشوں پر بھی مِری کُھل کے حمایت کی ہو
دل شکستہ ہے، کوئی ایسا ہنر مند بتا
جس نے ٹوٹے ہوئے شیشوں کی مرمت کی ہو
شب کے دامن میں وہی نور بھریں گے احمد
جن چراغوں نے اندھیرے سے بغاوت کی ہو 🥀
3 notes · View notes
thepoetistguy · 6 months
Text
میرے دن ڈھلتے ہی جاتے ہیں
شب و شامیں گزرتی جاتی ہیں
لگتا ہے بس تیری یادوں کی
تتلیاں میرے دل کی پگڈنڈیوں
پر راہ گیر ہوں جیسے،
فقط راتیں چوڑی سے ہوگئیں ہیں
ماہ و سال دُگنے سے گزرنے لگے ہیں
نا ترے وصل کا ہے ملتا کوئی سراغ،
نا غم ہجر کا دیتی ہو ہمیں کوئی داغ
ہاں ہے طبيعت ناساز کو علاج نہیں،
اب میرے ہمدرد کو بھی لاج نہیں،
کہتے ہیں کہتے ہوں گے یہ لوگ سارے
غم یار کو سننے کے لیے اب کان نہیں،
ہاں دل ہی تو ہے، دل ہے! تیرا مگر
سنبھل جائے گا، بتلاؤ کہ آگ گَل کو
لگی تو باغبان کدھر جائے گا،
خزاں سے نہیں ہے کوئی شکایت،
لوٹی ہو بہار نے جب نوخیز جوانی،
ہے دلدل یہ تیرا عشق، تو یوں ہی
دھنستے جاتے ہیں،
پھوٹتا ہے جب درد دل کا جوالا
ہم ہنستے جاتے ہیں.
اب اک آس و امید کا دیا جلتا ہے تو جلنے دو،
زرتشت تاب اگر یہ دل ہوتا ہے تو ہونے دو،
آگ تھوڑی سے تو اس دل کو لگنے دو!
سن اے رفوگر!
میرے زخموں کی ہے بھرپائی اب مشکل،
تجھ سے ہے التجا،مرے زخموں کے ٹانکے
کھول کر ان کو سرسبز بنا دے!
اس دشت وادی ویراں و بیابان
میں اب کیا دل کھلیں گے،
اگر اک نظر تو جو آ جائے تو پتھر
میں بھی گُل کھلیں گے،
جن راستوں پر تیرے حسن کے
سائے آویزاں ہے،جہاں تیری خوشبو
میں گل محو خواب ہیں سارے،
وہیں جہاں تیری یادوں کی تتلیاں، میرے
دل کی پگڈنڈیوں پر راہ گیر ہوں جیسے!
” دانش دھرمانی “
Tumblr media
4 notes · View notes
amiasfitaccw · 28 days
Text
ورجن بہن
ور میری پیاری چھوٹی بہن کی پنکی اور ہمارے جنسی تعلقات کے ساتھ تھا. پنکی اس کے 10 معیار میں تھا اور میں میری انٹرمیڈیٹ کر میں تھا. ہم نے پونے کے مصروف سڑکوں کے باشندوں تھے. میں اس کے ساتھ شروع کرنے کے لئے کسی بھی جنسی تجربہ نہیں تھا اور میں بہت زیادہ جنسی اور عورت جنسی اعضاء اور
سب کچھ کے ساتھ پاگل تھی. یہ میری روایتی خاندان کی وجہ سے مجھے لگتا ہے. ہماری روایتی اور خاندان کو ہمیشہ مجھے اور جنس یا عریانیت سے متعلق کچھ کے بارے میں اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے میں ہوشیار تھا. میری ماں اور بہن کو واپس اوپر کے کمرے کے دروازے کو جب وہ باتھ روم میں غسل کر رہے ہیں کو بند کرنے کا استعمال کیا تھا اور یہاں تک کہ وہ کپڑے پہن کر لی نہیں کھولنے. یہ میرے گھر پر صورت حال تھی. اگرچہ میں جنس کے ساتھ پاگل کیا گیا تھا میں درار کے لئے شہر کے چاروں طرف دیکھنے کی کسی اوسط آدمی کی طرح استعمال کیا. میں نے میگزین سے ابینےتریوں کو بے نقاب کرنے کی تصاویر کاٹ اور انہیں میرے بٹوے میں رکھ کرتے تھے.
یہ زنی کے انزال ہوجانے کی شکایت ہے آج رات کے لئے یا شاور میں تھا. ہم نے ایک درمیانے طبقے کے خاندان میں نیلے فلموں کو دیکھنے میں خرچ کرنے کے لئے ایک کمپیوٹر میں میرے گھر پر نہیں تھا جب سے یہ بہت پہلے ہوا تھا کافی پیسے مل نہیں تھے. یہاں تک کہ ان حالات میں میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ایک جنسی شے کے طور پر بہن کے بارے میں سوچنا ہوگا. لیکن یہ ایک چمتکار کے طور پر ہوا کے بعد بھی میری چھوٹی بہن پنکی میرے ساتھ مہم جوئی کرنے کی مخالفت نہیں کیا.
ایک دن اس کے دوستوں کے ساتھ میری بہن ہمارے گھر پر ایک رقص کی ریہرسل ہے جو وہ ان کے اسکول میں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے تھے مشق کیا گیا تھا. چونکہ ہمارے گھر میں صرف تین کمروں میں تھے ہماری ہال کی سب سے بڑی تھی تاکہ وہ ہال میں ناچ رہے تھے. اور میں ایک کونے میں فرش پر جھوٹ بول کر ٹی وی دیکھ رہا تھا. میرے والد نے باورچی خانے میں گھر اور میری ماں پر نہیں تھا.
Tumblr media
ان لڑکیوں کو شارٹ سکرٹ اور تنگ ٹی شرٹ جس میں رقص کے لئے ان کے کاسٹیوم بھی پہن رکھے تھے. اصل میں میں نے سکول کی وردی میں یا کپڑے میں سوائے سکرٹ میں میری بہن کبھی نہیں دیکھا ہے. لہذا میں نے اسے ایک نظر دیکھو کیا لیکن اس نے زیادہ توجہ نہیں ہے. جیسا کہ انہوں نے ناچ کر اور میں فرش پر پڑا ہوا تھا یہ ہوا کہ وہ ایک رقص کے قدم جس کے ان کے جسم کے ارد گرد کتائی کے شامل کرنے کی ضرورت ہے. تو یہ ان کا شارٹ سکرٹ کے فلوٹ بنایا اور ان کی رانوں نے انکشاف کیا ہے. میں اس نقطہ نظر کے ساتھ مارا گیا تھا. خوبصورت صاف سڈول رانوں اور ان نوجوان لڑکیوں کی ان کی جاںگھیا کی تنگ بتانے گدی کو دیکھنے کے لئے یہ بہت حیرت انگیز تھا. اب میں ایک جنسی زاویہ میں ان سب کو دیکھ کر شروع کیا لیکن جو زیادہ حیران کن تھا وہ سب لڑکیوں کو اپنی بہن رکن بہترین رانوں تھے کہ باہر گیا تھا.
اور یہ یہ ناممکن ہے اس سے میری منظر پر لینے کے لئے بنایا ہے. پنکی نے 5’4 کے ارد گرد کے وقت اونچائی کی ایک اچھی شخصیت تھے. اس کی رانوں کو ہموار بچھڑوں اور منصفانہ موٹی رانوں خاص طور پر دور ایک پتلی جاںگھیا کی طرف سے احاطہ گدا کے ساتھ بہت اچھی حالت میں تھے. میں کلپنا ان کو چھونے اور ان کی چاٹ اور بھی ان کے مہک کرنا شروع کر دیا. جیسا کہ ان کے جذبات کو بدتر بنا دیا ہے اور اس لمحے سے میری رائے اور نقطہ نظر یکسر تبدیل کر دیا گیا ہے.
اب میں اس جھول نوجوان تنگ ٹی شرٹ کی طرف سے منعقد سینوں پر تلاش کرنا شروع کر دیا. کچھ کے لئے اس کو دیکھ رہے ہیں جبکہ نئے خیالات میرے دماغ میں چل رہا کرنے کے بعد. میں اس کے اندرونی حصوں جو اس کی عمر کا ایک عام احساس ہے ہیں سونگھ کرنا چاہتے تھے. تو جلدی سے باتھ روم میں چلا گیا اور اس کی پہنا انڈرویر اٹھایا اور ان کی مہک شروع. یہ میرے لئے جنت کی طرح تھا.
Tumblr media
میں نے اس چولی، جاںگھیا اور پیٹیکوٹ جمع ہے جبکہ سو اور مشت زنی کرنے کے لئے سونگھ کرنا شروع کر دیا. یقینا میں نے انہیں کبھی نہیں اٹھایا جب وہ پیریڈ اس پسینے کے ساتھ ملا اس کے اندام نہانی سے سیال کی بو میرے لئے ناقابل فراموش تھا. سب سے اچھی بات تھی ہم خوشبو وہ عمر ہے جس ميں بدبو بہت زیادہ متعلقہ بنایا میں کبھی استعمال نہیں ہے. تو میں صرف مہک میں بہت کچھ کرنا چاہتا تھا کے ساتھ مطمئن نہیں تھا، لیکن میں نے سوچ اور کے لئے اہم واقعہ اور ایک ٹھیک شبھ تہوار کے دن میں نے موقع ملا جیسا کہ میں نے کہا کے بعد ایک ماہ کی طرح میرے دماغ میں سوچ پر رکھا ہم نے درمیان میں سے تھے طبقے کے خاندان تو ہم ایک نیا کیمرہ خریدا جو میرے والد صاحب نے مجھے ایک موجود ہے اور صرف میں ہی اسے استعمال کرنے کا مجاز ہے کیونکہ یہ مہنگی (سمجھا جاتا ہے) تھا کے طور پر خریدا. میرے والد نے ہمیشہ مجھ سے کہا کہ تصویروں کی تعداد پر کنٹرول کے اوائل 2000 ء ہم سٹوڈیو جس میں اضافی رقم کی لاگت آئے گی میں تصاویر کے لئے تیار ہے کیونکہ ان دنوں میں پسند لے. اور میری بہن کو ہمیشہ مجھے اس کی ایک تصویر لینے کے لئے کرنے کی درخواست کیا کرتے تھے. میں ابتدائی طور پر کرنے سے انکار کرتے تھے لیکن کے بعد سے اپنے نقطہ نظر اس کی طرف تبدیل کر دیا میں لینے شروع کر دیا اس سے تصاویر کو زیادہ کثرت سے. تو اس تہوار کے دن پر میری بہن کے نئے سکرٹ پہنے تو اس نے مجھ سے پوچھا کہ اس کے بہت سے تصاویر لے گیا تھا.
اب میں ایک چارہ کے طور پر اس کے لئے کچھ زیادہ کرنے کے لئے استعمال کرنا چاہتا تھا. میرے والد اور ماں کے رشتہ داروں سے ملنے اور تہوار کے دن پر انہیں مبارک دینے کے لئے باہر چلے گئے تو ہم اکیلے تھے. لہذا میں نے پنکی نے کہا کہ وہ اپنے والدین کے کمرے کے اندر آنے کے بعد اسے تھوڑا صاف تھا اور تصاوير اچھا نظر آئے گا. اس نے قبول کر لیا. پھر میں نے اس کے دو جواب گولی مار دی اور اس سے کہا تھا کہ یہ ختم ہو گیا تھا. کہا کہ کہ میں اپنے والدین کے بستر پر گئے اور وہاں بیٹھ گئے
Tumblr media
اب پنکی میرے پاس آیا اور مجھ سے مزید تصاویر لینے کے لئے مجبور شروع. وہ بھیا کی طرح گیا تھا جو اجازت دیتا ہے، دوسری براہ مہربانی چند تصاویر لے، میں نے انہیں اپنے دوستوں کو دکھانے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے “و��یرہ میں میرے پاس بیٹھ کر پوچھا، تو اس نے کیا لیکن وہ اصل میں بستر پر پڑا گئے. تو میں نے کہا میں سکھاؤنگی اس کیمرے تا کہ وہ اس کی اپنی تصویر لے سکتے ہیں کہ کس طرح کام وہ ٹھیک کہا اور حوصلہ افزائی کی تھی اور اس کے بعد میں نے اس کے ہاتھوں میں کیمرے دی.
اور وہ تمام اختیارات اور میں نے تقریبا جلا کے ساتھ آہستہ آہستہ دل میرے ہاتھوں کو اپنے پیروں پر رکھا مشاہدہ کیا گیا تھا. اور وہ اس رد عمل کا اظہار نہیں کیا تو میں دکھاوا ہے جیسے اگر میں نے اس سے کچھ گندگی تشریح کر رہا ہوں اور میرے ہاتھ اس سکرٹ کے اندر اس کی رانوں کی طرف آگے بڑھ رہے ہیں اپ پر رکھا گیا تھا. وہ مصروف تھا کیمرے میں دیکھنے کے اور میری باتوں سے چھین لیا. اس کے علاوہ وہ تھوڑا معصوم اور نادان رویے سے اس طرح محسوس کرنے کے لئے تھا. لیکن اب میں اس کی رانوں پر تقریبا میرے ہاتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور میرے کامپ انگلیاں اچانک اس لڑکی کو چھو لیا. وہ مورخ میں ہلا کر رکھ دیا تھا. اور بھیا نے کہا کہ آپ کیا کر رہے ہیں. آپ مجھ پر وہاں سے چھو کیوں کی کوشش کر رہے ہیں. پھر میں نے کہا کہ اگر آپ نے کیمرے کو جاننا اور اپنے آپ کو زیادہ جواب لے چاہتا ہوں بس چپ رہو. وہ سب سے پہلے یہ اور اس نے کہا اور آخر میں اس نے ٹھیک کہا. یہ اس کی جہالت کا تھا اور وہ جانتی نہیں کیا غلطیوں اور لطف کہ ہاں مراد واحد تھا.
Tumblr media
اب وہ کیمرے کا انعقاد کیا گیا تھا اور میں نے اس کی کمر سے اوپر اس کے سکرٹ ہٹانے کی طرف سے اس کی رانوں پر کھل کر محسوس کرنا شروع کر دیا. وہ شرم محسوس کیا گیا تھا اور مسکرا. پھر میں نے اس جاںگھیا نکالا نیچے اور اس خوبصورت انتخاب بلی ہونٹ محسوس کیا ہے جس میں ہلکے بالوں کی طرف سے احاطہ کرتا ہے. یہ ریشم اور اچانک ہم اپنے گھر میں طاقت کھو کی طرح تھا. چونکہ یہ رات کے 8 بجے کے ارد گرد تھے، ہمارے کمرے سیاہ گئی اور میرے اندر جانور کو پنکی بلی میں نے میرے سر کو دھکا دے دیا.
میں نے اس لڑکی کے ہونٹوں پر میری جیب رکھا اور ان کو اچھی چاٹ لیا تھا. یہ صاف اور نرم تھا. مجھے گہری اور گہری گئے. اب وہ کیمرے کو ایک طرف رکھا اور لمحے سے لطف اندوز شروع کر دیا. میں نہیں جانتا کہ یہ کس طرح ہوتا ہے لیکن جنس ایک قدرتی عمل ہے اور یہ کوئی تربیت نہیں کی ضرورت ہے. وہ میرے سر کا انعقاد کیا گیا تھا اور میرے بال ھیںچ جیسا کہ میں نے اس بلی چاٹ لیا تھا. پھر میں نے اسے نکالا نیچے اس کی ٹانگوں کے انعقاد کی طرف سے اور اسے اس کے ہونٹوں پر بوسہ لينا شروع کر دیا.
وہ وہاں اس کے تمام خالص جنسی اداکاری کی وجہ سے زیادہ کرنے کے لئے بہت خوش تھا. وہ کسی بھی تجربہ نہ I. کرنا نہیں تھا لیکن ہم نے بستر پر ایک گرم نوجوان جوڑے کی طرح تھے. میں نے اسے کچھ دیر کے لئے چوما اور بیک وقت میری انگلیاں اس کی اندام نہانی کے اندر گہرائی میں ڈال دیا. پھر اچانک ہماری فون کی گھنٹی بجی. ہم دونوں کو ہلا کر رکھ رہے تھے. وہ مجھ سے دور چلے گئے.
Tumblr media
جو ایک قدرتی رد عمل تھا اور پھر میں نے فون اٹھایا سنا ہے کہ میرے والد صاحب کہہ رہا ہے کہ، میری ماں (ن) اسے دیر ہو جائے گا اور وہ آدھی رات کے ارد گرد کچھ جس سے مجھے 4 گھنٹے کی ایک کھڑکی کو چھوڑا کی طرف سے گھر تک پہنچ جائے گی. میں تاریک کمرے میں واپس آ گیا اور میری بہن رکن کی تمام کمبل اور بستر کے کونے پر لپیٹ کے بستر پر تھی.
پھر میں نے سوچا تھا کہ میں چیزیں واضح سب سے پہلے کرنا چاہئے کیونکہ مجھے پتہ تھا کہ میں نے کے بارے میں اگلے چند گھنٹوں میں بڑا کچھ کرنے کی. تو میں اس کے قریب گئے اور اس سے پوچھا. پنکی، آپ کو پسند ہے کیا ہم صرف کیا ہے “انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ جی ہاں ایک خوبصورت رومانی آواز میں. میں پھر کہا کہ وہ آرام سے ہو سکتا ہے اگر ہم یہ کرتے ہیں بار بار روزانہ گا؟”؟ انہوں نے کہا جی ہاں اور اس کے بعد میں نے اس سے پوچھا.
وہ واقعی بہت پسند ہے تو ان سے پوچھا کہ اس کے تمام کپڑے کو دور کرنے کے لئے. اس دوران میں گیا اور ہمارے مرکزی دروازے کو بند کر دیا. جیسا کہ میں گھر پر ہمارے اقتدار میں آیا واپس آئے اور تمام نگتا میں روشن پنکی کو بے نقاب روشنی میں کمرے میں روشن کی. وہ بستر کے سامنے ننگا کھڑا کیا گیا تھا اور اس کے سکرٹ جاںگھیا اور چولی اس کے پاؤں پر تھے، جو میں نے محسوس کیا کہ وہ صرف گرا دیا. اس کی چھاتی سیاہ گلابی رنگ میں طویل عرصے سے نپل کے ساتھ باہر تھے.
وہ اپنی بلی پر کم بال تھے تو یہ واضح طور پر دکھائی دیتا تھا میں نے اپنے کپڑے چھین لیا اور آہستہ آہستہ اس کا گدا کو پکڑا اور اس کو اٹھا لیا اور اسے بستر پر جھوٹ بنایا ہے اور اس کے پورے جسم کی تلاش شروع کر دیا ہے. وہ بڑبڑا رہی ہے اور اس عمل کے دوران حوصلہ افزائی کی تھی. میں نے ایک پریمی کی طرح طویل وقت کے لئے اس سے چوما اور ہم نے ان کو اور سامان کو کاٹنے کی طرف سے ہماری زبان کے ساتھ ادا کیا.
Tumblr media
تو میں اس کی گردن کو چوما اور اسے اپنے منہ میں نپل لیا انہیں اچھا اور مشکل چوسا. میں نے اس کے دونوں نپل پر میری جیب میں تیزی سے ادا کیا. پھر اس کی نابی سے چوما اور اس کی بلی چاٹ لیا تھا پھر جو اس کے رس کے ساتھ بھیگ گیا تھا. وہ اسے اس کی زندگی کے پہلے مجھے لگتا ہے کہ اور وہ بھی ان میں سے ایک سے زیادہ تھا رہا تھا. اس وقت میرے ڈک اب کافی مشکل تھا. میں نے اسے میری بڑی مشکل عضو تناسل محسوس کرتے ہیں. یہ ہم دونوں کے لئے پہلی بار تھا تو یہ سب خالص جنسی احساسات تھا. اس نے یہ مشکل منعقد اور خوش، حیرت اور حوصلہ افزائی محسوس کیا. میں نے اسے چوسنا کے لئے کہا تھا، وہ چھی نے کہا، لیکن پھر میں نے مجبور کیا اور اس بات پر قائل کہا کہ کہ کس طرح میں اس کی بلی اور سامان چوسا. پھر وہ قبول کر لیا اور یہ پورے اچھی طرح چوسا. اس نے ایسا نہیں کیا مناسب طریقے سے لیکن یہ درست کرنے میں اٹھایا بہت تیز ہے.
میں لطف اندوز ہو جبکہ وہ اس سے کیا گیا تھا. پھر میں نے میری انگلیوں کو اس کی اندام نہانی میں داخل کیا اور تھوڑی دیر کے لئے تاکہ یہ کافی وسیع ہے اور بڑے سائز کی چیزوں کے استعمال بنانے کے لئے اس کے ساتھ ادا کیا. پھر اس سے پوچھا برداشت کسی بھی درد کی وجہ سے اور کسی بھی صورت میں چللاو اور تو میں اس کے پیر چوڑا نکالا اور مشنری کی حیثیت میں اپنی پوزیشن کا اہتمام کیا اور پھر آہستہ آہستہ اس لڑکی کے ہونٹوں پر میرے ڈک ملوانا. انہوں نے کہا کہ یہ نہیں درد ہو گیا تھا لیکن یہ جنس لگائیں اور اس کے بارے میں مسکرایا. پھر میں نے میری بات کو اندر دھکا شروع کر دیا اور میری چھڑی کے نصف تک اس کے اندر تھا وہ ٹھیک تھا لیکن وہ درد محسوس کیا جب میں نے اس کی اندام نہانی میں اپنی پوری عضو تناسل ڈالا. وہ چللانے کی کے بارے میں تھا لیکن میں نے اس کا منہ مضبوطی سے بند کر دیا.
Tumblr media
وہ بے چین بننے کے طور پر میں اپنی رفتار میں اضافہ کیا گیا تھا. وہ پسینہ آ رہا ہے اور وہ کسی اور دنیا میں طرح تھا جبکہ سالا ترقی کیا گیا تھا. وہ مجھے تنگ انعقاد کیا گیا تھا ہر وقت اور میں نے اس کی تنگ کنواری لڑکی کی تلاش میں مذاق سے لطف اندوز کیا گیا تھا. یہ شروع میں سخت تھا لیکن بعد میں یہ میرے لئے سب ہموار کی تھی. جبکہ میں سہ کرنے کے بارے میں تھا میں نے اس سے اس کے منہ کی طرف اشارہ کرنے کے لئے کہا اور اس کے منہ میں سہ کے بوجھ چھڑک. اس نے اسے نگل لیا اور کہا کہ یہ اچھا تھا. اس وقت میری حیرت اس نے مجھ سے پوچھا کہ اسے پھر سے کرنا. پھر ہم نے یہ ہے کہ میرے والدین کے سامنے دن میں 3-4 بار کے لئے کیا. وہ اس دن کے تھکا گیا تھا اور بخار کی طرف سے بھی متاثر ہوئے.
لیکن بعد میں ہم نے کئی سالوں کے لئے جنسی تعلق جاری رکھا. ہم بہت سے فنتاسیوں ٹٹولا جیسا کہ ہم پرانے اضافہ ہوا ہے. میں بھی اس کے مقعد اور بہت کچھ دیگر چیزیں کرنے کے لئے منا لیا. چونکہ ہم نے بہت ابتدائی مرحلے پر ہماری جنسی تعلقات کا آغاز کیا اب ہم تین میں اپنے تعلقات استعمال کر رہے ہیں کچھ اور بہن فنتاسیوں کے گماگمن قسم تاکہ ہم ہمیشہ حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور ؤب ایک دوسرے کے نہیں. اب وہ شادی کر رہا ہے اور میں نے بھی شادی کر رہا ہوں لیکن اب ہم اب بھی ایک بہت اچھی صحت مند جنسی تعلقات کو برقرار رکھنے کرتے
ہیں
---------ختم شد----------
Tumblr media
3 notes · View notes