Tumgik
#اضلاع
downfalldestiny · 1 year
Text
Tumblr media
مُلحة 🍁 !.
21 notes · View notes
apnibaattv · 2 years
Text
فوج اور ایف سی نے بلوچستان کے مختلف سیلاب زدہ اضلاع میں تیرہ امدادی کیمپ قائم کر دیئے۔
فوج اور ایف سی نے بلوچستان کے مختلف سیلاب زدہ اضلاع میں تیرہ امدادی کیمپ قائم کر دیئے۔
پاک فوج کے دستے بلوچستان میں پھنسے ہوئے سیلاب متاثرین کو بچا رہے ہیں – آئی ایس پی آر/ فائل بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے پاک فوج اور فرنٹیئر کور سول انتظامیہ کی مدد سے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر)، بلوچستان نے اتوار کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا کہ پاک فوج اور ایف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی، محمود خان
درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی، محمود خان
محمود خان نے کہا ہے کہ درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی۔  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی خان میں دو اہم منصوبوں کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دی��ے کیلئے سفارشات کی منظوری دی گئی، ان منصوبوں میں مجوزہ درابن اکنامک زون اور فاطمہ سیمنٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کے ادارے بورڈ آف انوسٹمنٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
globalknock · 2 years
Text
بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ شروع
بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ شروع
کوئٹہ: بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ شروع ہوگئی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق آج بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا ہے جس کیلیے پولنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ الیکشن کمیشن بلوچستان نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بتایا کہ پولنگ مٹیریل کی تقسیم کا کام مکمل ہوچکا، 32 اضلاع میں صبح 8 بجے سے ووٹنگ شروع ہوجائے گی، ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے پولنگ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
وفاقی حکومت پسماندہ اضلاع کی سماجی اور معاشی ترقی کیلئے کوشاں ہے ،احسن اقبال
وفاقی حکومت پسماندہ اضلاع کی سماجی اور معاشی ترقی کیلئے کوشاں ہے ،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ عکس ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2017میں گزشتہ دور حکومت میں پہلی دفعہ پاکستان میں غربت کو ضلعوں کی سطح پر سروے کے نتیجے میں معلوم کیا تھا ، غربت کی لکیر صوبوں کی سطح پر ہوتی تھی ۔ پیر کے روز اسلام آبادمیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پہلی بار غربت کو ضلعوں کی سطح پر پلاٹ کیا گیا ، اس سروے کے نتیجے کو بروئے کار لانے کیلئے اس سال بجٹ میں ایک نئے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
tulips-deer · 2 years
Text
بهذا اليوم المميز اجتلي الغزاله وقررت اعمل ورق عنب وتحته اضلاع 😁😁
8 notes · View notes
parapluie9 · 2 years
Text
Tumblr media
الساعة العاشرة والنصف صباحًا ..
وحدي هنا.. امرر يدي على جراح قلبي وأشعر ان الجرح بدا غائر كأنما أحدث فجوة ..
الشمس تتسلل من نافذة غرفتي،لكنها لا تصل إلى قلبي كما كانت تفعل !
لا أدري هل أنا من ترك الأشياء بعد رحيل أمي أم أن كل شي قرر أن يرحل معها ..
اشعر بالحزن الشديد والألم معًا كأن شيء ما يطبق على اضلاع صدري ..
تبدو الفواجع في بادئ الأمر لا تصدق وكأنها لم تحدث لكن عقلك يحاول ان يفهم ويظل يسأل و يسأل ولا أدري حتى هذه اللحظة ماذا اُجيبه ....
اود لو اعترف واقول ان امي ماتت واكتب هذا لأن الموت حق علينا جميعًا لأني بهذا سوف اتخفف من هذه المعاناة
لكني افضل الضحك على نفسي أن غياب امي مؤقت وأن كل ماحدث لم يحدث ..
ولوددت أن اجيبك يا عقلي على تساؤلاتك الكثيره وأقول لك نعم انا مررت بكل تلك المعاناة وشاهدت رحيل أمي امام عيني امي تلك التي كانت كالنجمة تضيء حياتي ..
وددت لو اصرخ واقول انا مجروحة جدًا من هذا الغياب ياامي واني كل ما اخذتني الدنيا لو للحظه واحده فقط ارجع لك بكل جوارحي وابكيك ..
احبك يا امي وافتقدك كثيرًا سامحيني
9 notes · View notes
noor313 · 2 years
Text
Tumblr media
السّلامُ على من رأى حيرة ابيه بينّ لهيب الخيم
وسمع اضلاع جده الحُسَيْن بينّ حوافر الخيول ..
السلامُ على باقر آل محمد💔
عظم الله أجورنا وأجوركم
8 notes · View notes
jhelumupdates · 1 day
Text
گندم کی کٹائی؛ ملک کے طول و عرض سے مختلف زبانیں بولنے والے سینکڑوں افراد جہلم پہنچ گئے
0 notes
apnibaattv · 2 years
Text
حکومت نے اسپرے مشینوں کے لیے کراچی کے علاوہ سندھ کے 24 اضلاع کو 48 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔
حکومت نے اسپرے مشینوں کے لیے کراچی کے علاوہ سندھ کے 24 اضلاع کو 48 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔
فیومیگیشن کی نمائندہ تصویر۔ فائل سندھ حکومت نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سیلاب کے بعد مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے کے پیش نظر، انسداد مچھر سپرے کرنے والے آلات کی خریداری کے لیے صوبے کے 24 اضلاع کو 480 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ دریں اثناء صوبائی دارالحکومت کراچی کو پورے شہر میں ڈینگی کے انفیکشن میں تشویشناک اضافے کے باوجود کوئی فنڈنگ ​​نہیں ملی۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے چھ اضلاع کو…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
Text
Please see Attachment
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
عظمی زبیر/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1067
لاہور،18 اپریل:وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے 22 اپریل کو’’ارتھ ڈے“2024 کے موقع پر اہم ماحول دوست اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔پن��اب بھرمیں ڈویژن اور ضلع کی سطح پر ”ارتھ ڈے“منایاجائے گااور ’پلاسٹک کو ناں‘(No to Plastic)مہم کا آغاز ہوگا۔اس حوالے سے 5 جون سے پنجاب بھر میں پلاسٹک تھیلوں کے استعمال پر پابندی کی وزیراعلی پنجاب نے منظوری دے دی ہے۔
ان خیالات کا اظہار سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے وزیراعلی پنجاب کے ماحول دوست وژن کے تحت اقدامات پر عمل درآمدکے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ مہم کا مقصدپلاسٹک سے ہونے والی جان لیوا بیماریوں اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق عوام کو آگاہ کرنا ہے۔ سینئروزیر نے ہدایت کی کہ پولیتھین بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال پر مکمل پابندی یقینی بنائی جائے کیونکہ پلاسٹک بیگز کو تلف کرنے اور آگ لگانے سے ماحول کو سنگین نقصان پہنچتا ہے اور سانس کی تکلیف اور دیگر جان لیوا بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سربراہان اپنے اداروں اورڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی یقینی بنائیں گے۔ تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچرز اور تربیتی ورکشاپس منعقد ہوں گی اور انسانی صحت کو پلاسٹک سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیاجائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ارتھ ڈے پر”نو ٹو پلاسٹک‘‘کے پیغامات جاری ہوں گے،ذرائع اور سوشل میڈیا پرخصوصی آگاہی مہم چلے گی۔ مریم اورنگزیب نے اپیل کی کہ عوام کینسر سے بچاؤکے لئے پلاسٹک بیگ کی بجائے کپڑے اور کاغذ کے تھیلے استعمال کریں - اسی طرح دکاندار، شاپنگ مالز، ریستوران اور تندورمالکان پلاسٹک بیگز کی بجائے استعمال نہ کرنے کی مہم کا ساتھ دیں اور انسانی صحت کو بہتر بنانے اور سموگ کے خاتمے میں اپنا حصہ ڈالیں۔عوام اپنے گھروں میں بھی پلاسٹک بیگز اور پلاسٹک کے کھانے پینے کے برتنوں کو استعمال نہ کریں تا کہ ان کی صحت بحال رہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ ماحول اور انسانی صحت کیلئے اس اہم مسئلے کو اجاگر کرنے میں میڈیا اپنا کردار ادا کرے کیونکہ شہریوں اور میڈیا کے تعاون کے بغیر یہ مہم کامیاب نہیں ہوسکتی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق 5 جون ڈیڈ لائن ہے جس کے بعد پلاسٹک بیگز کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کے علاوہ تمام ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
٭٭٭٭
بہ تسلیمات نظامت اعلی تعلقات عامہ پنجاب
لاہور،فون نمبر 99201390
ڈی این/آصف
ہینڈ آؤٹ نمبر1068
محتسب پنجاب میجر (ر)اعظم سلیمان خان کے حکم پر 13درخواست گزاران کو 1 کروڑ 36لاکھ سے زائد کے واجبات کی ادائیگی
لاہور، اپریل 18: محتسب پنجاب میجر (ر)اعظم سلیمان خان کی ہدایت پرڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی، میونسپل کارپوریشن، چیف انجینئر(سنٹرل زون)، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، ریسکیو1122اور چیئرمین ضلعی بہبود فنڈ بورڈ نے مختلف درخواست گزار افراد کے 1کروڑ 36لاکھ سے زائد کے واجبات ادا کر دیئے ہیں۔
آج یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان نے بتایا کہ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 13درخواست گزار فرادنے دفتر محتسب پنجاب کو درخواستیں دیں کہ انہوں نے فیملی پنشن، ماہانہ امداد اور زیر التواء واجبات حاصل کرنے کیلئے متعدد بار متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا مگرانہیں ابھی تک واجبات ادا نہیں کئے گئے- محتسب پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان کی ہدایت پر متعلقہ اداروں نے سائلین کو ان کے زیر التواء واجبات ادا کر دیئے ہیں جس پر درخواست افراد نے قانونی حق کی فراہمی پر دفتر محتسب پنجاب کا شکریہ ادا کیا ہے -
٭٭٭٭٭
ho1067-1068.gifho1067-1068.gif002.gif
0 notes
ovomedo · 1 month
Text
مجدي صنعته بين اضلاع وعروق . . . يالين صارت سيرتي للكل تذكار
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فانڈیشن کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے7.5ملین ڈالر امداد کا اعلان
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فانڈیشن کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے7.5ملین ڈالر امداد کا اعلان
واشنگٹن (نمائندہ عکس ) بل اینڈ میلنڈا گیٹس فانڈیشن نے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے تقریبا سات اعشاریہ پانچ ملین ڈالر کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کو لکھے گئے خط میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فانڈیشن کے صدر گلو��ل ڈویلپمنٹ کرسٹوفر الیاس نے آگاہ کیا کہ فانڈیشن کا پولیو پروگرام سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں 1200 ہیلتھ کیمپوں کی مدد کرے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
bornlady · 2 months
Text
آرایشگاه زنانه خوب در ستارخان تهران : سپس دو انتها را به هم می دوزند و پس از گذاشتن روی کلاه، یکی از لبه ها را با آهن سریع به لبه لبه می زنند و به آرامی می چینند، با تعصب این امکان را می دهد که این کار با کشش انجام شود. رنگ مو : از آنجایی که در این بخش به زیرکی نیاز است، طبیعتاً نتیجه می شود که یک کارگر خوب، صنعتگری ارزشمند و قابل تقدیر است. بدنه های مورد استفاده برای این نوع کلاه به قدری متنوع بوده است که توضیح کامل و یا حتی مختصر از آنها کاملاً اضافی است. بدنه های پشمی و خز، نی و لهورن، چوب پنبه، استخوان نهنگ و خراطین، و غیره، حتی برانکاردهایی شبیه به چترهای بدون بدن به کار گرفته شده اند. آرایشگاه زنانه خوب در ستارخان تهران آرایشگاه زنانه خوب در ستارخان تهران : و همه آنها روز خود را داشته اند. با این حال، در حال حاضر، به نظر می رسد تجارت به دو نوع خز و خز تبدیل شده است. بدنه خز کلاه ابریشمی، که پوسته ای نامیده می شود که قبل از آن به دست دستگاه تکمیل کننده ابریشم می رسید، به همان روشی که کلاه نرم ساده است، با نمد کردن و اندازه کردن آن به ابعاد مناسب در تخته ساخته می شود. لینک مفید : سالن آرایشگاه زنانه کتری کاملاً سبک و نازک است و در صورت مسدود شدن یا در غیر این صورت و خشک شدن، برای سفت شدن توسط فینیشر آماده می شود. مواد مختلف برای این منظور، و روش‌های مختلف انجام آن، به اندازه انواع اجسام مورد استفاده بوده است. با این حال، تمام آنها اکنون برای شلاک رها شده اند. ساده ترین و بهترین سفت کننده برای هر کلاهی، شلاک حل شده در الکل و رقیق شده است. آرایشگاه زنانه خوب در ستارخان تهران : یک قوام مناسب با این حال، یک سفت کننده ارزان تر و در عین حال خوب، سفت آمونیاکی است که قبلاً توضیح داده شد. هر یک از اینها به شیوه ای مشابه و با عملیات مشابه اعمال می شود. بدن یا پوسته نرم، همانطور که اغلب به آن گفته می شود، در مایع در یک لگن غوطه ور می شود، سپس آن را منقبض می کنند و روی یک بلوک می کشند. لبه آن صاف می شود، یک برس در ظرف دیگری حاوی لاک ضخیم تر فرو می رود و روی آن اعمال می شود. مربع و لبه برای استحکام بیشتر؛ پس از این بلوک خارج می شود و بدنه خشک می شود. این بدنه‌ها یا پوسته‌های نمدی که به آنها گفته می‌شود، وقتی خشک می‌شوند، عموماً روی آهن داغ کلاه‌دار بخار داده می‌شوند و وقتی گرم و نرم شدند روی بلوک پایانی کشیده می‌شوند. سپس یک بند ناف دور پوسته محکم می‌شود و بلوک خارج می‌شود. نوک مقوای آماده شده داخل تاج قرار می گیرد و بلوک مجدداً تنظیم می شود. پس از آن بدن یک اتوی گرم معمولی در سراسر بدن دریافت می کند. در این عملیات نوک وارد شده به نمد می‌چسبد و تمام بدن دقیقاً مشابه بلوک، هم تاج و هم لبه را به خود می‌گیرد. اکنون باید موهای زبر را با ماسه یا کاغذ سنباده از بین ببرید و بلوک را خارج کنید. بدن بعد از آن یک پوشش با بهترین اندازه دریافت می کند و پس از خشک شدن دو لایه لاک seed-lac یا کوپال که ساخت این نوع بدن را تمام می کند. بدنه هایی که از موسلین ساخته شده اند، در اولین اختراع، به دلیل سبکی بسیار زیاد، گوسامر نامیده می شوند و با وجود افزایش وزن، هنوز هم نام کلاه گوسامر را حفظ کرده اند. برای آماده شدن برای بدن، چند یارد موسلین روی یک قاب کشیده می‌شود و با پوسته مایع یا آب سفت اشباع می‌شود، که وقتی خشک می‌شود به نوارهایی برای پهلوها، نوک‌ها و لبه‌ها بریده می‌شود. یک طرف این تکه های جانبی و نوک موسلین با روکش شده است[54] ابریشم در نظر گرفته شده برای آستر داخلی کلاه، و فشرده شده تا چسبندگی. آرایشگاه زنانه خوب در ستارخان تهران : یا این کار ممکن است در حالی که در وب قبل از برش به نوار انجام شود. بلوک که بر روی تخته پایین قرار می گیرد، یکی از این اضلاع آماده شده اضافی به دور تاج کناری آن پیچیده می شود و دو انتهای آن با همپوشانی به هم چسبیده می شود. قسمتی از نوک های آماده شده در مرحله بعد روی آن گذاشته می شود و طوری ساخته می شود که به تاج کناری بچسبد. لبه شامل سه ضخامت خراطین محکم به شکل دایره‌ای است که هرکدام دارای سوراخی در مرکز هستند، که همگی از روی تاج تا محل مقصد لغزیده می‌شوند و یک چهارم اینچ لبه آن از طرف بالا می‌رود. . یک تاج جانبی دوم و یک نوک دیگر در حال حاضر اعمال می‌شود و بقیه را می‌پوشاند و تمام اینها با آهن داغ سیمان می‌شوند، پوسته‌ای که با آن سفت شده‌اند مانند سیمان عمل می‌کند. این بدنه پس از دریافت یک کت سایز و یکی از لاک، مانند بدنه دیگر FUR برای فینیشر آماده می شود. در تهیه این بدنه ها، بلوک را با یک پوسته نرم بپوشانید. با این حال، قبل از شروع کار، دوخت روکش مخملی ابریشمی را شرح می دهیم که کار بسیار زیبا و خاصی است. نوار مخمل خواب دار برای تاج کناری بریده شده.
از جانبی تار و به عرض عمق کلاه مورد نظر. نوکی که قرار است این تاج کناری را جفت کند البته دایره ای است و یک چهارم اینچ بزرگتر از نوک کلاه است. این دو تکه باید با دست رو در رو به هم دوخته شوند، لبه ها به عقب تا شوند و در حین کار فاضلاب، مخمل خواب دار به خوبی با سوزن به سمت مناسب کشیده شود. آرایشگاه زنانه خوب در ستارخان تهران : به طوری که ممکن است وقتی کلاه تمام شد، درز ظاهر نشود. برهنه برای نیاز به مخمل خواب دار. در تکمیل، خواه بدن کلاه خز باشد یا[55] گوسامر، اولین چیز پوشیدن لبه زیر لبه است که فرض می کنیم مخملی، ساتن یا مرینو باشد. یک نوار از تار یا قطعه با زاویه حدود چهل و پنج درجه بریده می شود و طول آن به اندازه کلاه کاهش می یابد.
0 notes
emergingpakistan · 2 months
Text
نئی حکومت کو کون سی نئی اصلاحات لانے کی ضرورت ہے؟
Tumblr media
نئی حکومت ایک ایسے وقت میں چارج سنبھالے گی کہ جب ہمارا ملک مختلف بحرانوں کی لپیٹ میں ہے۔ معاشی اعتبار سے بات کریں تو ہمارے ملک میں افراطِ زر کی شرح 25 فیصد سے زائد ہے، بجٹ خسارہ قومی آمدنی کا 7 ��یصد ہے، توانائی کی قیمتیں اور اس کی عدم دستیابی صنعتوں اور صارفین کے لیے اہم مسئلہ ہے، مقامی اور غیرملکی قرضوں کی واپسی کی مہلت بھی ہمارے سر پر تلوار کی مانند لٹک رہی ہے جبکہ ملکی برآمدات کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔ عوامی ترقی کے اعتبار سے دیکھیں تو دیگر ترقی پذیر ممالک کی نسبت ہمارے ملک میں نومولود بچوں کی اموات کی شرح اور خواتین کا فرٹیلیٹی ریٹ انتہائی بلند ہے، 5 سال سے کم عمر 58 فیصد بچے نشونما کی کمی کا شکار ہیں، 26 لاکھ (40 فیصد) بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، ہر سال 80 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں جن کے لیے ہمارے پاس نہ اسکول ہیں اور نہ ہی اساتذہ جبکہ سب سے بدتر تو یہ ہے کہ 39 فیصد عوام غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ گورننس کے اعتبار سے بات کریں تو ہمارا بلدیاتی نظام، جو عوام کی بڑی تعداد کو حکومتی معاملات سے منسلک کرتا ہے اور انہیں سہولیات فراہم کرتا ہے لیکن غیرمؤثر بلدیاتی نظام ہونے کی وجہ سے ہمارے شہری صحت، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
درحقیقت گورننس کے تمام شعبہ جات میں ہی عوام کو سہولیات کی فراہمی کا فقدان ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال ہمارے سرکاری اداروں کو 700 ارب روپے کا خسارہ ہوا، ہمارے پاس ایک ایسی بیوروکریسی ہے جہاں میرٹ موجود نہیں، عدالتوں میں موجود مقدمات دہائیوں سے حل طلب ہیں اور ہماری پولیس خدمات فراہم نہیں کرتی بلکہ انہیں شہریوں پر ایک بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ ان تمام مسائل کو دیکھتے ہوئے، مندرجہ ذیل وہ اصلاحات ہیں جو نئی حکومت کو کرنی چاہئیں۔ اگر آبادی کا 40 فیصد لوگ غریب اور ناخواندہ ہوں تو ایسے ملک کی معیشت کبھی بھی ترقی نہیں کر پائے گی جبکہ ناخواندہ افراد تعلیم اور ہنر سے محروم رہیں گے۔ اس کے بعد ہمیں حکومت کی مالی اعانت سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد تمام وفاقی ٹیکسس کا تقریباً 63 فیصد صوبوں (آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور سابقہ فاٹا بھی شامل ہیں) کو ملتا، اس سے صوبوں کو بہت سی رقم ملی لیکن وفاق کے پاس اتنی دولت نہیں تھی کہ وہ سود کی ادائیگیاں کر سکتا۔
Tumblr media
اگلے این ایف سی ایوارڈ یعنی پانچ برس میں وفاق کا حصہ 55 فیصد تک ب��ھانا چاہیے اور صوبوں، اضلاع اور ڈویژن سے بھی کہا جائے کہ وہ اپنی ٹیکس وصولی خود کریں۔ یہ خیال کہ ایک حکومت ٹیکس جمع کرتی ہے اور دوسری حکومت اسے خرچ کرتی ہے، اس سے مالی بے ضابطگی ہوتی ہے۔ ذمہ دار وفاق کو صرف خرچ کرنے کا اختیار ہی نہیں بلکہ ٹیکس کی ذمہ داری بھی صوبوں تک منتقل کرنی چاہیے۔ مزید اصلاحات میں آئینی اعتبار سے مقامی حکومت کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے اور اس حد تک بااختیار کہ صوبائی انتظامیہ اسے کمزور نہ کرسکے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تعلیم اور صحت کو ضلع یا شہر کی سطح پر جبکہ پولیس اور انفرااسٹرکچر کو ڈویژن اور شہری سطح پر منتقل کیا جانا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ بھی لیا جا سکتا ہے کہ منتخب کردہ تحصیل، ضلع، شہر اور ڈویژن کے ناظم کو اس وقت تک اپنے عہدے سے نہیں ہٹانا چاہیے جب تک ان کی جگہ کوئی اور منتخب نہ ہوجائے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان اداروں کو پہلے سے طے شدہ فارمولے پر براہِ راست وفاقی تقسیم شدہ پول سے فنڈز دیے جائیں تاکہ انہیں صرف صوبائی انتظامیہ پر انحصار کرنے کی ضرورت نہ ہو۔
حکومت کا نجی شعبے کو اختیارات کی منتقلی بھی ایجنڈا میں شامل ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب تمام سرکاری اداروں کی نجکاری اور مضبوط ضابطے بنانا ہے۔ یہ عمل سب سے پہلے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز سے شروع کرنا ہو گا جوکہ پہلے ہی ایجنڈے میں شامل ہیں لیکن اس فہرست میں تمام توانائی، گیس کے پیداواری و تقسیم کار اور تیل کی پیداواری اور تقسیم کے اداروں کو بھی شامل کرنا ہو گا۔ فوری نجکاری کی اجازت دینے کے لیے قانون میں ضروری تبدیلیاں کی جانی چاہئیں (فی الحال اسے مکمل کرنے کے لیے کم از کم 460 دن درکار ہیں)۔ ہماری بجلی اور گیس کے تقسیم کار کمپنیز کو اپنے کُل اثاثوں پر منافع کی اجازت ہے جبکہ نجکاری کے بعد اس فارمولے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ نجکاری کے بعد ان کمپنیز کی قیمتوں کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ انہیں کتنا منافع لینے کی اجازت ہے۔ حکومت کو احتیاط سے نیا فارمولا سوچنے کی ضرورت ہے تاکہ اضافی منافع کو تقسیم کیا جا سکے، بلوں کی وصولی میں بہتری کے بعد اور ترسیل اور تقسیم کے دوران ہونے والے نقصان کا تخمینہ بھی نجکاری کے بعد، صارفین اور کمپنیز کے درمیان طے ہونا چاہیے۔ اس نجکاری کا حتمی مقصد بجلی اور گیس کے لیے ہول سیل مارکیٹ کا قیام اور صارفین کے لیے قیمتوں میں خاطر خواہ کمی اور خدمات میں بہتری ہونا چاہیے۔
سرکاری اداروں کی نجکاری کے علاوہ بھی دیگر راستوں سے ہمیں حکومتی دائرہ اختیار کو محدود کرنا ہو گا۔ مثال کے طور پر وزارتوں اور ڈویژن میں کمی بالخصوص 18ویں ترمیم کے بعد جن علاقوں میں اقتدار منتقل ہوا وہاں کچھ اختیارات نجی شعبے کے سپرد کرنا ہوں گے۔ مثال کے طور پر فوڈ سیکیورٹی کی وزارت کا دفتر کامرس کی وزارت کی عمارت میں منتقل کیا جاسکتا ہے۔ یا پھر اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے اسکولز چلانے والی وزارتِ تعلیم کو مقامی اختیارات میں دے کر پورے ملک میں قومی نصاب کے معیارات نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ختم کردینا چاہیے اور نجی سیکٹر کو اجناس کی برآمدات کرنے کی ذمہ داری دے دینی چاہیے۔ دنیا کے بیشتر ممالک اپنے لوگوں کی فوڈ سیکیورٹی کا کام ذمہ دارانہ طریقے سے کرتے ہیں لیکن اس کام میں کوئی بھی سرکاری کمپنی براہ راست تجارت اور درآمدات میں ان کا ساتھ نہیں دیتی۔ حکومت کی جانب سے گندم اور کھاد کا اسٹریٹجک ذخیرہ بنایا جاتا ہے۔ اگر حکومت نجی شعبے پر انحصار کرتی ہے تو اقتصادی طور پر وہ گندم اور کھاد کی زیادہ خریداری اور ذخیرہ کر سکے گی۔
پاکستان کی سخت معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ترقیاتی پروگرامز ختم کرنا ہوں گے۔ بچنے والی رقم شاید بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا صوبے کے ماتحت چلنے والے پروگرامز کے ذریعے تقسیم کر دینی چاہیے اور ان پروگرامز کو جی ڈی پی کے ایک فیصد تک بڑھانا چاہیے۔ میری پسندیدہ اصلاح غریب بچوں کو نجی اسکولز میں تعلیم دلوانے کے لیے واؤچر فراہم کرنا ہے۔ سندھ اور پنجاب نے اس حوالے سے کامیاب پائلٹ پروگرامز بھی شروع کیے ہیں اور اب ان پروگرامز کو ملک بھر کے غریب بچوں تک رسائی دینی چاہیے ۔ طویل المدتی اقتصادی ترقی کے لیے شاید قانونی اصلاحات سے زیادہ اہم کچھ نہیں ہے کیونکہ ان کے نتیجے میں عدالتوں کی طرف سے بروقت اور متوقع فیصلے ہوں گے۔ اس سے حکومت کی زیادتیوں کو روکا جائے گا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت ملے گی اور اشرافیہ کے مفادات کو عدالتی مقدمات کو اپنے فائدے کے لیے طول دینے سے منع کیا جائے گا۔ اختتام میں گورننس کا نظام بہتر بنانے کا سب سے مؤثر طریقہ بیوروکریٹس کی اہلیت کو بہتر بنانا ہے۔ اس حوالے سے عوامی خدمت کے شعبے میں اصلاحات لانی چاہئیں جن میں اسپیشلائزیشن، میرٹ پر ترقی اور ایسے عہدیداران کی ریٹائرمنٹ شامل ہونی چاہیے جو معیارات پر پورا نہ اترتے ہوں۔ اگر پاکستان کو دیگر ممالک سے مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں اپنے لوگوں کو غربت سے نکالنا ہو گا، اس لیے یہ تمام اصلاحات انتہائی ضروری ہیں۔ بصورتِ دیگر ہم بحیثیت قوم یونہی بھٹکتے رہیں گے۔
مفتاح اسمٰعیل  
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افسر و جوان الیکشن سکیورٹی کے لیے تعینات،32 ہزار کیمرے نصب کر دیئے، آئی جی پنجاب
الیکشن 2024ء کے پر امن انعقاد کیلئے پنجاب پولیس نے تیاریاں مکمل کر لیں،لاہور سمیت تمام اضلاع میں پولیس ٹیمیں آج ڈیوٹی پوائنٹس سنبھال لیں گی،پنجاب پولیس کے01 لاکھ 30 ہزار سے زائد افسران و اہلکار الیکشن سکیورٹی پر تعینات کئے گئے ہیں۔ آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کے1 لاکھ 30 ہزار سے زائد افسران و اہلکار الیکشن سکیورٹی پر تعینات کئے گئے ہیں،انتخابی عمل کی مانیٹرنگ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes