Tumgik
#اسپیشل
paknewsasia · 2 years
Text
درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی، محمود خان
درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی، محمود خان
محمود خان نے کہا ہے کہ درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی۔  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی خان میں دو اہم منصوبوں کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دینے کیلئے سفارشات کی منظوری دی گئی، ان منصوبوں میں مجوزہ درابن اکنامک زون اور فاطمہ سیمنٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کے ادارے بورڈ آف انوسٹمنٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
منی لانڈرنگ کیس ،شہبازشریف ،حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
منی لانڈرنگ کیس ،شہبازشریف ،حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
لاہور (نمائندہ عکس) اسپیشل سنٹرل کورٹ نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔خصوصی عدالت نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت کی۔ وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز پیش نہیں ہوئے۔ان کے وکیل امجد پرویز نے حاضری معافی کی درخواست دائر کردی کہ شہباز شریف سرکاری مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے اور حمزہ کی طبیعت ناساز ہے۔کورٹ نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 15 days
Text
اعتکاف میں قاری صاحب نے گانڈ ماری
عید اسپیشل
قسط 02 - آخری
مجھے مسجد میں اعتکاف میں بیٹھے پانچوان دن تھا اور قاری عمر صاحب بلا ناغہ میری گانڈ چود رہے تھے. میری ماں نسرین مجھے افطاری اور سحری دینے آتی تھی. ایک دن قاری صاحب نے جب میری ماں کو مجھے کھانا دیتے دیکھا تو بعد میں مجھے بولے یاسر تیری ماں کا کیا نام ہے میں نے کہا نسرین نام ہے.قاری صاحب بولے یاسر تیری ماں کے چوتر بہت گرم لگتے ہیں. تیرا ابو تو سعودی عرب ہوتا ہے تو بیچاری لن کے لیے ترستی ہو گی. میں سمجھ رہا تھا کہ قاری عمر کا میری ماں پر دل آگیا ہے. قاری صاحب بولے دیکھ یاسر میں تیری گانڈ چودتا ہوں اور یہ بات مجھ میں اور تجھ میں رہے گئ اگر تو ایک کام کرے کل سحری کے وقت جب تیری ماں کھانا دینے آئے گئ تو تیری جگہ میں اسے ملوں گا اور میں اسکو اسی اپنے اعتکاف والے حجرے میں چودنا چاہتا ہوں. میں نے کہا ایسا نہیں ہو گا ماں راضی نہیں ہو گئی تو قاری صاحب بولے ہو جائے گئی راضی یہ میرا کام ہے. مجھے بس تیرا ساتھ چاہیے اور یہ بات ہم دونوں میں رہے گی. ماں سحری اور افطاری دینے مسجد کے عقبی دروازے سے آتی تھی جو قاری صاحب کے حجرے میں کھلتا تھا. اگلی صبح ماں کے آنے سے پہلے مجھے قاری صاحب نے اپنی جگہ بھیج دیا اور خود میری جگہ آگئے تھے.
Tumblr media
ہم دونوں کے بستروں کے درمیان پردہ لگا ہوا تھا چاروں طرف سے مگر زیادہ دور نہیں تھے. ماں سیدھا میری والی جگہ پر آئی اور پردہ اٹھایا اور کھانے کی ٹرے نیچے رکھ دی. مگر وہاں قاری عمر لیٹا ہوا تھا. ماں بولی قاری صاحب یاسر کہاں ہے تو قاری صاحب بولے آؤ تم بیٹھو وہ بھی آتا ہو گا. ماں اس چادر کے اندر بستر پر بیٹھ گئ. قاری صاحب نے میری ماں کو کہا نسرین تم بہت خوبصورت ہو اور سچ میں میرا تم پر دل آچکا ہے اگر تم شادی شدہ نہ ہوتی تو میں تم سے شادی کر لیتا. ماں بولی قاری صاحب یہ کیسی باتیں کر رہے ہیں آپ قاری صاحب نے میری ماں کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور ماں کو بستر پر لٹا دیا اور میری ماں کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا. اب قاری صاحب نے پردہ آگے کر دیا اور میں کچھ نہیں دیکھ سکتا تھا. میں نے باہر نکل کر ایک کونے سے پردہ ہٹایا اور سین دیکھنے لگا. قاری عمر نے میری ماں کو لٹایا ہوا تھا اور میری ماں کے ممے دبا رہا تھا. ماں بول رہی تھی قاری صاحب نہ کریں مگر قاری صاحب بولا نسرین بہت دن سے تیری چوت پر گرم ہوں آج تیری چوت چود کر تجھے واپس بھیجوں گا. ماں اب سمجھ چکی تھی کہ آرام سے چدوانے میں بھلائی ہے شور سے ماں کی اپنی بھی بدنامی ہو جائے گئ. ماں بولی ٹھیک ہے جلدی چود لو مجھے یاسر نہ آجائے تو قاری صاحب بولا فکر نہ کر نسرین وہ نہیں آئے گا اسکو پتہ ہے آج میں تیری پھدی چودنے والا ہوں.
Tumblr media
قاری صاحب نے میری ماں کی قمیض اوپر کر کہ برا سے میری ماں کے ممے باہر نکال لیے اور زور زور سے چوسنے لگا میری ماں سسکیاں لے لے کر ممے چسواو رہی تھی. اب قاری صاحب نے میری ماں کے ہونٹ چوسنے شروع کر دیئے اور میری ماں نے قاری صاحب کی شلوار کا ناڑہ کھول دیا اور قاری صاحب کا لن پکڑ لیا اور ہلانے لگی. قاری صاحب کو میری ماں کا انکی شلوار کھولنا بہت اچھا لگا. اب میری ماں نے قاری صاحب کا لن چوسنا شروع کر دیا قاری صاحب بہت مزے میں تھے اور میری ماں قاری صاحب کے لن لو چوپے لگا رہی تھی. قاری صاحب نے کہا نسرین وقت کم ہے نماز بھی پڑھانی ہے جلدی سے لیٹ اور شلوار اتار دے. میری ماں نے شلوار اتار دی اور لیٹ گی. قاری صاحب نے میری ماں کی ٹانگیں کھول دی اور میری ماں کی پھدی پر اپنا 8 انچ لمبا لوڑا رکھ کر گھسا مارا ماں کی پھدی پہلے سی کافی گیلی تھی اور لن ایک دم سے میری ماں کی چوت میں پورا گھس گیا. آہ قاری صاحب میری پھدی آہ آہ قاری صاحب بہت موٹا لمبا لن ہے اہ میری پھدی میں مزا آگیا ہے. قاری صاحب بولے اب تیری پھدی چدا کرے گی اور قاری صاحب نے میری ماں کی دونوں ٹانگیں اٹھا کر پھدی چودنا شروع کر دی. قاری صاحب زور زور سے میری ماں کی چدائی کر رہے تھے اور ماں بھی فل مزے میں تھی.
Tumblr media
قاری صاحب میری ماں کی پھدی پر چڑھ کر چود رہے تھے. 10 منٹ کے بعد قاری صاحب میری ماں کی پھدی میں فارغ ہو گئے میری ماں کی چوت کو اپنے رس سے بھر دیا. اب قاری صاحب نے جلدی جلدی شلوار پہنی اور ماں کو کہا جاؤ کل رات کھانا لیٹ لے کر آنا تسلی سے تمہاری چدائی کروں گا ابھی نماز کا وقت ہے. ماں واپس چلی گئی اگلی شام جب ماں رات کھانا لائی تو ماں بولی یاسر تم قاری صاحب کے حجرے میں چلے جانا میں دس بجے واپس آؤں گئ. قاری صاحب نے مجھے کچھ شرعی مسائل سمجھانے ہیں. میں مسکرا دیا اور ماں بھی مسکرانے لگی. اس رات قاری صاحب نے فجر تک ماں کی ہر اسٹائل سے پھدی چودی اور قاری صاحب 2 سال تک امام مسجد ہمارے علاقے میں رہے اور میری ماں کی چدائی کر کہ میری ماں کو خوش رکھا ہوا تھا. پھر قاری صاحب واپس پشاور چلے گئے مگر میری ماں آج بھی قاری صاحب اور انکے لن کو یاد کرتی ہے.
The End
دوستو کیسی لگی کہانی کمنٹس میں بتائیے گا
Tumblr media
2 notes · View notes
jhelumupdates · 22 days
Text
رمضان اسپیشل: آج کی افطاری چکن لالی پاپ کے ساتھ کریں
0 notes
kanpururdunewsa · 28 days
Text
اسپیشل ٹرینوں کا ھالٹ کانپور اور گووندپوری میں
Tumblr media
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
سندھ میں پولیس وینز کے نجی استعمال کی شکایات پر تمام گاڑیوں میں ٹریکر لگا دیئے گئے
سندھ میں پولیس کی موبائل وینز ذاتی کاموں میں استعمال کی شکایات پر اعلی صوبے بھر کے تھانوں اور اسپیشل یونٹس کے زیر استعمال گاڑیوں میں ٹریکرز لگا دیئے گئے۔ سندھ پولیس کے مطابق مجموعی طور پر ساڑھے پانچ ہزار گاڑیوں میں ٹریکرز لگانے کا کام شروع کیا گیا ہے، تاحال چار ہزار گاڑیوں اور موبائلز میں ٹریکرز کی تنصیب مکمل کی جاچکی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق سرکاری موبائل وینز کے بے جا استعمال اور ایندھن کے ضیاع…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
risingpakistan · 6 months
Text
اقتصادی ترقی : چین سے کیا سیکھیں؟
Tumblr media
عوامی جمہوریہ چین کے 74ویں یوم تاسیس پر جہاں پاکستان کی حکومت، سیاسی جماعتیں اور اہم شخصیات دونوں ممالک کی لازوال دوستی کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کر رہی ہیں۔ وہیں ہمیں یہ سوچنے کی بھی ضرورت ہے کہ وہ کیا عوامل ہیں جن کی وجہ سے چین آج دنیا میں ایک ابھرتی ہوئی سپر پاور بن چکا ہے اور ہم دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے عالمی مالیاتی اداروں کے دست نگر بنے ہوئے ہیں۔ چین نے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران غیر معمولی اقتصادی ترقی کا تجربہ کیا ہے، جس سے وہ پاکستان سمیت بہت سے ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک ماڈل بن گیا ہے۔ اس حوالے سے خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور عوام میں نظریاتی اختلافات کے باوجود چین سے تعلقات کے معاملے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اسی طرح چین نے بھی ہر مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے۔ چین نے پاکستان کے ساتھ سی پیک کا منصوبہ بھی اسی لئے شروع کیا تھا کہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے معاشی تعلقات میں اضافہ کیا جائے۔ 
64 ارب ڈالر کی لاگت سے شروع کئے جانے والے اس منصوبے کے تحت چین کے شہر سنکیانگ کو گوادر سے سڑکوں، ریلوے اور پائپ لائن کے ذریعے کارگو، تیل اور گیس کی ترسیل کیلئے ملایا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے اور لوڈشیڈنگ کے جن کو بوتل میں بند کرنے کیلئے متعدد بجلی گھر بھی کام شروع کر چکے ہیں جبکہ کچھ دیگر منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔ صنعتی تعاون کے اس منصوبے کا سب سے اہم حصہ پاکستان کے مختلف حصوں میں بننے والے نو خصوصی ترجیحی اکنامک زونز ہیں جہاں پر چینی کمپنیوں نے صنعتیں لگا کر پاکستان میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور روزگار فراہم کرنا ہے۔ ان میں سے چار اکنامک زونز کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کیا جا رہا ہے۔ سی پیک کے تحت پنجاب کا واحد اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں بنایا جا رہا ہے جس کا 35 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ رشاکائی اسپیشل اکنامک زون خیبر پختونخواپر 30 فیصد، بوستان اسپیشل اکنامک زون بلوچستان پر 20 فیصد اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون سندھ پر پانچ فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے۔ 
Tumblr media
اس سلسلے میں طے شدہ اہداف کے مطابق تمام اکنامک زونز 2020ء تک مکمل ہونے تھے تاہم کورونا کی وبا کے باعث ان کی تکمیل تاخیر کا شکار ہوئی لیکن اب یہ امید کی جا رہی ہے کہ یہ اکنامک زونز جلد سے جلد مکمل ہو جائیں گے جس سے پاکستان میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ چین کے سرمایہ کار پاکستان کی ترقی اور دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے حوالے سے جو اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کا بطور چیئرمین فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (فیڈمک) میں خود مشاہدہ کر چکا ہوں۔ فیڈمک کے زیر انتظام بننے والے سی پیک کے سب سے بڑے ترجیحی اسپیشل اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹری سٹی کا سنگ بنیاد جنوری 2020ء میں رکھا گیا تھا۔ اس اکنامک زون میں چین کی 150سے زائد کمپنیاں اور سرمایہ کار تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔ اس سلسلے میں فیڈمک کی طرف سے سرمایہ کاروں کو دس سال کی ٹیکس چھوٹ بھی دی گئی ہے جس کی وجہ سے اس اکنامک زون میں بعض صنعتی یونٹس کی جانب سے پروڈکشن یونٹس لگا کر پیداوار بھی شروع کر دی گئی ہے۔ چینی سرمایہ کار اس اکنامک زون سمیت ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں میں ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
چین سے صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں غربت کے خاتمے کیلئے بھی چین کی پیروی کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ چین نے 40 سال کی مدت میں 80 کروڑ چینی عوام کو غربت سے نجات دلا کر انسانی تاریخ کا منفرد کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین نے پاکستان سے دو سال بعد آزادی حاصل کی تھی اور اس وقت ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی کا یہ ملک دنیا کی دوسری بڑی فوجی اور اقتصادی قوت ہے۔ اس لئے اگر ہم بھی چینی تعاون سے استفادہ کرتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلیں تو کوئی شک نہیں کہ پاکستان نہ صرف غربت سے نجات حاصل کر سکتا ہے بلکہ صنعتی ترقی کی حقیقی منزل سے بھی ہمکنار ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے یہ بات خوش آئند ہے کہ چین تخفیف غربت کیلئے پاکستان سے تعاون کر رہا ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہو چکے ہیں اور امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستان غربت کے خاتمے کیلئے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکے گا۔ اسی طرح پاکستان کو چین کے ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ 
ملک میں بہتر ہنرمند افرادی قوت پیدا کرنے کیلئے ہمیں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا چاہیے تاکہ پاکستان کو ایک ترقی پذیر ملک سے جدید معیشت بنایا جا سکے۔ چینی ماڈل کے مطابق ہمارے لئے دوسرا اہم قومی ہدف گرین انرجی اور پائیدار ترقی کا فروغ ہونا چاہیے۔ ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے، آلودگی کم کرنے اور ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ہم چین کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ اگر پاکستان نے حقیقی معنوں میں عالم اسلام اور اقوام عالم کا ایک اہم رکن بننا ہے تو یہ ہدف ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے بغیر حاصل کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ ٹیکنالوجی میں ترقی کے ذریعے ہی چین نے ای کامرس، ٹیلی کمیونیکیشن اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں کو فروغ دیا ہے۔
کاشف اشفاق
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
emergingpakistan · 9 months
Text
پاکستان کا معاشی مستقبل کیسے محفوظ بنایا جاسکتا ہے؟
Tumblr media
کافی شورشرابے کے بعد گزشتہ ہفتے حکومتِ پاکستان نے ’معاشی بحالی کے منصوبے‘ کا اعلان کیا جس کا مقصد ’معیشت کے اہم شعبوں میں اپنے غیر استعمال شدہ وسائل کو بروئے کار لا کر‘ دوست ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنا ہے۔ اس کام کو انجام دینے کے لیے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل نامی نئی باڈی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ سنگین معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کسی بھی قدم کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے لیکن اس کے لیے اہم ہے کہ حکومت کی خواہش مندانہ سوچ سے آگے بڑھ کر عملی طور پر یہ سنجیدہ اقدامات لیے جائیں۔ کوئی ایسی پالیسی جو ملک کے معاشی بحران اور عوامی مالیات کی بگڑتی ہوئی حالت کو پس پشت ڈالے، حقیقت سے دور بھاگنے کے مترادف ہو گی۔ اس حوالے سے مجموعی اقتصادی ماحول سے ہٹ کر اٹھائے گئے اقدامات غیرموثر ثابت ہوں گے۔ پاکستان کے معاشی بحران کی جڑیں دائمی مالیاتی خسارے سے جڑی ہیں جو اس کے ادائیگیوں کے توازن کے مستقل مسائل، بلند افراط زر اور معاشی عدم استحکام کا ذمہ دار ہے۔ اس کے لیے ساختی مسائل کو حل کرنے اور پائیدار ترقی کے لیے ایک جامع منصوبے کی ضرورت ہے جو زیادہ بجٹ یا ادائیگیوں کے توازن کے خسارے، بڑھتے ہوئے قرضوں اور غیر ملکی زرمبادلہ کے بحران کے چکر کو ختم کرسکے۔ ان مسائل کی وجہ سے ہم بار بار آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کو مسئلے کے حل کے طور پر دیکھتے ہیں۔
جب تک ساختی مسائل کو حل نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں شرحِ نمو کمزور، بچت اور سرمایہ کاری کم، خسارہ زیادہ رہے گا ساتھ ہی بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے جال سے ہمارا ملک آزاد نہیں ہو سکے گا۔ صرف معاشی اور سیاسی استحکام کے ماحول میں ہی ملک میں سرمایہ کاری کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ یہ ماحول اعتماد کی فضا قائم کرتا ہے۔ غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاری کے امکانات کو کمزور کرتی ہے اور یوں سرمایہ کار تذبذب کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایک لبرل کاروباری ریگولیٹری فریم ورک اور حکومتوں کی طرف سے پالیسی کے تسلسل کے وعدے ہی سرمایہ کاری کے لیے مثبت ماحول کو فروغ دے سکتے ہیں۔ اگر کھیل کے ضابطوں کو بار بار تبدیل کیا جاتا ہے تو کوئی بھی طویل مدتی سرمایہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہو گا۔ مزید یہ کہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاروں یکساں مواقع دینا ضروری ہے۔ حالیہ پالیسی میں اس حوالے سے کچھ نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کاری کے لیے سہولت کاری میں ہمیں ایک قدم پیچھے ہٹنا پڑا۔ پاکستان کے پائیدار معاشی بحالی کے امکانات کا تعین سیاسی اور اقتصادی عوامل کریں گے۔ درحقیقت اس حوالے سے سب سے اہم شرط معاشی نہیں ہے۔
Tumblr media
یہ شرط ملک کی قیادت کا معیار ہے اور یہ کہ کیا وہ بہتر انداز میں حکومت کرتے ہیں، ایک ایسی حکومت جو ساختی اصلاحات کی اہمیت کو سمجھتی ہو اور اس حوالے سے اقدامات کرنے کا حوصلہ اور صلاحیت رکھتی ہو۔ ایسی اصلاحات جو قلیل مدت میں تو بہت سخت لیکن طویل مدت میں پائیدار اور منافع بخش ہوں۔ پاکستان کے معاشی بحرانوں کی ایک وجہ حکومتی بحران بھی ہیں۔ اصلاحات مخالف حکمران اشرافیہ تقریباً ہمیشہ ہی سنگین معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے آسان راستے تلاش کرتی ہے۔ پاکستان شدید معاشی بحران کا سامنا کرنے والا واحد ملک نہیں ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک جیسے جنوب مشرقی ایشیا، لاطینی امریکا کے ممالک اور ہمارے ہمسایہ ممالک کو اسی طرح کے بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ ان بحرانوں سے پہلے سے زیادہ مضبوط بن کر نکلے۔ ان ممالک نے بحرانوں کو مواقع میں تبدیل کیا، سخت ساختی اصلاحات کی گئیں اور مالیاتی پالیسی اور دیگر اصلاحاتی اقدامات کا آغاز کیا گیا۔ یہ سب ان حکومتوں نے کیا جو اس بات پر یقین رکھتی تھیں کہ اگر آگے بڑھنا ہے تو طویل مدتی عزم اور مستقل پالیسی پر عمل درآمد ضروری ہے۔
اس حوالے سے قیادت کا کردار اہم ہے۔ لیکن اسی طرح پیشہ ورانہ افراد کی ایک قابل اور باشعور ٹیم بھی اہم ہے جو بحرانوں سے نمٹنے اور ملک کی پائیدار اقتصادی بحالی اور ترقی کی طرف منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات کی تشکیل اور نفاذ میں حکومت کی مدد کرسکتی ہو۔ عام طور پر اس بات پر اتفاق کیا جاتا ہے کہ معاشی میدان میں کامیابی حاصل کرنے والے ممالک میں اصلاحات کے عمل کی تشکیل اور نگرانی کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کا معیار انتہائی اہم تھا۔ ایک بار پھر کہوں گی کہ قیادت اہم ہے۔ قائدین ہی صحیح ٹیم کا انتخاب کرتے ہیں اور پھر اسے ایک راستے پر رہنے اور ڈیلیور کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس حوالے سے ادارہ جاتی طاقت بھی اہم ہے۔ اس سے طے ہوتا ہے کہ پالیسی اقدامات اور اصلاحات کو کس حد تک لاگو کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی سول سروس کے معیار اور صلاحیت میں آنے والی گراوٹ اور اس کی مسلسل عمومی نوعیت اب پالیسی کے نفاذ میں اہم رکاوٹوں میں شامل ہیں۔ عالمی بینک کے تعاون سے ہونے والے ایک اہم تحقیق، ’گروتھ رپورٹ‘ نے دنیا بھر کے ممالک کے تجربات کا جائزہ لیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ معاشی طور پر کامیابی حاصل کرنے کے لیے انہوں نے کیا کیا۔ رپورٹ کو ورلڈ بینک کے قائم کردہ کمیشن آن گروتھ اینڈ ڈویلپمنٹ نے مرتب کیا۔
اس رپورٹ کی تیاری میں معراف افراد شامل تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق عالمی جنوب (گلوبل ساؤتھ) سے تھا۔ یہ رپورٹ 2008ء میں شائع ہوئی لیکن کے باوجود اس کے نتائج آج بھی درست ہیں۔ سب سے زیادہ سبق آموز ان خصوصیات کی شناخت ہے جو ان تمام ممالک میں یکساں ہیں جنہوں نے ترقی کی کامیاب حکمت عملیوں پر عمل کیا ہے۔ انہوں نے میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنایا، بچت اور سرمایہ کاری کی بلند شرحیں برقرار رکھیں، منڈیوں کو وسائل مختص کرنے کی اجازت دی اور عالمی معیشت کا مکمل فائدہ اٹھایا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان سب ممالک میں قابل بھروسہ اور باصلاحیت حکومتیں تھیں۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ رپورٹ پالیسی سازوں کی اس سوچ کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ کامیاب ترقی دہائیوں پر محیط وابستگی اور حال اور مستقبل کے درمیان ایک بنیادی سودے پر مشتمل ہے۔ اس طرح کی سودے بازی میں، فوری اور اہم دونوں عوامل پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بلاشبہ فوری طور پر مالیاتی بحران اور اس سے پائیدار بنیادوں پر نمٹنے کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔ لیکن مستقبل کے ساتھ سودے بازی میں ایسے مسائل سے نمٹنا بھی شامل ہے جو معاشی ترقی اور ملک کے مستقبل کے لیے فائدہ مند ہوں۔
ان میں سب سے اہم چیز تعلیم کی دستیابی اور معیار ہے۔ مضبوط تعلیمی بنیاد کے بغیر معاشی ترقی حاصل نہیں کی جا سکتی۔ ایک تعلیم یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت وہ ہوتی ہے جو معاشی ترقی کی کامیابی یا ناکامی میں فرق کرے۔ اس کے لیے ہمیں طویل مدتی پالیسی فیصلوں کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود یکے بعد دیگرے وفاقی حکومتوں نے 18ویں آئینی ترمیم کا بہانہ بنا کر تعلیم کے نظام سے ہاتھ اٹھا لیے ہیں جس نے تعلیم (اعلیٰ تعلیم کے علاوہ) کو صوبوں کے حوالے کر دیا تھا۔ جبکہ صوبائی حکومتوں نے اس پر بہت کم توجہ دی۔ کئی دہائیوں تک تعلیم کو نظر انداز اور اس پر کم اخراجات کی وجہ سے پاکستان میں 2 کروڑ 28 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔ جس کے ساتھ ہی پاکستان نے دنیا میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی دوسری سب سے زیادہ تعداد رکھنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ پاکستان کے ڈیموگرافک پروفائل اور نوجوان��ں کی تعداد کے پیش نظر اس کے سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کا مطلب یہ ہے کہ جب تک تعلیم کے پیمانے اور معیار کو بہتر نہیں کیا جاتا ہے تب تک تعلیم یا ہنر سے محروم نوجوان، بے روزگاری، مایوس مستقبل اور غربت کی زندگی کا سامنا کریں گے۔ پاکستان کے بہتر معاشی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے جو کچھ کرنا چاہیے اس سے کہیں زیادہ واضح ہے اور ہمیشہ واضح کیا جاتا رہے گا۔ لیکن قیادت کا غربت کے خاتمے اور ملک کی سیاسی اشرافیہ کی جانب سے اصلاحات کے عزم کا فقدان بامعنی ترقی کی راہ میں رکاوٹ تھا اور یہ اب بھی رکاوٹ ہے۔
ملیحہ لودھی
یہ مضمون 26 جون 2023ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
nooriblogger · 10 months
Text
اسپیشل کوّا نہاری
Time to read:3 minutes تازہ اسپیشل کوا نہاری یہاں آپ کو کوا (Crow) کی نہاری بنانے کی ترکیب دی گئی ہے: کوا (Crow) کی نہاری بنانے کیلئے ضرورت پڑے گی: سامان: 1 کوا (Crow) نیم کپ دودھ 2 چائے کے چمچ لیموں کا رس نمک حسبِ ذائقہ کالی مرچ حسبِ ذائقہ پسا ہوا سونف حسبِ ذائقہ چائے کے چمچ ہری مرچ کا پیسٹ تیل تلنے کے لئے ترکیب: کوا (Crow) کو اچھی طرح دھو لیں اور ٹکڑے میں کاٹ لیں۔ ایک برتن میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
forgottengenius · 11 months
Text
البرٹ آئن سٹائن کی زندگی کے چند دلچسپ حقائق
Tumblr media
معروف سائنسدان البرٹ آئن سٹائن جنہیں’فادر آف ماڈرن فزکس‘ کہا جاتا ہے، 14 مارچ 1879ء کو جرمنی کے شہر اولم میں اشکنازی یہودیوں کے ایک خاندان میں پیدا ہوئے۔ البرٹ آئن سٹائن کے والد ہرمن آئنسٹائن ایک سیلز مین اور انجینئر تھے، 1880ء میں یہ فیملی اولم سے میونخ شفٹ ہو گئی۔ ’فادر آف ماڈرن فزکس‘ کہلائے جانے والے نامور سائنسدان البرٹ آئن سٹائن کو اسکول میں لیٹریچر اور دیگر مضامین پڑھتے ہوئے بہت دشواری کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اُنہیں اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔ البتہ، البرٹ آئن سٹائن ریاضی میں بہت مہارت رکھتے تھے یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے صرف 12 سال کی عمر میں گرمیوں کے موسم میں الجبرا اور یوکلیڈین جیومیٹری سیکھ لی تھی۔ اس کے بعد اُنہوں نے اپنے والد سے تحفے میں ملنے والےایک کمپاس سے متاثر ہو کر صرف 16 سال کی عمر میں مقناطیسی قوت پر اپنا پہلا علمی مقالہ لکھا۔ البرٹ آئن سٹائن نے’Conclusions from Capillarity Phenomena‘ کے عنوان سے 1900ء میں اپنا پہلا مقالہ شائع کروایا اور 1905ء میں فزکس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر لی۔
Tumblr media
اُنہوں نے 1905ء میں فوٹو الیکٹرک افیکٹس، براؤنین موشن، اسپیشل ریلیٹیویٹی، اور ماس اور انرجی کی مساوات پر چار اہم مقالے شائع کروائے اور اس سال کو آئن سٹائن کے ’معجزوں کا سال‘بھی کہا جاتا ہے۔ 1925ء میں، ا��برٹ آئن اسٹائن کو تھیوری آف ریلیٹیویٹی اور کوانٹم تھیوری بنانے کے لیے ان کی خدمات پر رائل سوسائٹی آف لندن کے ممتاز کوپلے میڈل سے نوازا گیا تھا۔ اُنہیں سب سے زیادہ شہرت تھیوری آف ریلیٹیویٹی اور ماس- انرجی ایکیویویلنس فارمولا (E = mc2) کو تیار کرنے کے لیے ملی۔ البرٹ آئن اسٹائن کو 1921ء میں تھیوریٹِکل فزکس کے لیے بہترین خدمات اور لاء آف فوٹو الیکٹرک افیکٹس کی دریافت پر نوبل انعام سے بھی نوازا گیا۔ البرٹ آئن سٹائن کی نجی زندگی کے حوالے سے بات کی جائے تو اُنہوں نے جنوری 1903ء میں میلیوا مارک نامی ایک لڑکی سے شادی کی لیکن ان کی یہ شادی زیادہ عرصہ قائم نہ رہ سکی اور 1919ء میں طلاق ہو گئی۔ سائنسدان کی پہلی شادی کی ناکامی کی وجہ ان کی اپنی کزن ایلسا کے لیے دلچسپی تھی، طلاق کے فوراََ بعد 1919ء میں ہی اُنہوں نے اپنی کزن ایلسا لوونتھل سے شادی کر لی تھی، جن کا گردوں کی بیماری کی وجہ سے 1936ء میں انتقال ہو گیا تھا۔ 17 اپریل 1955ء میں البرٹ آئن سٹائن کا 76 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔
البرٹ آئن اسٹائن کے مشہور اقوال: آج البرٹ آئن اسٹائن کی سالگرہ کے موقع پر ان چند مشہور اقوال پر ایک نظر ڈال لیتے ہیں۔ 1- زندگی میں دو چیزیں لامحدود ہیں: کائنات اور انسانی حماقت 2- اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے ذہین ہوں تو انہیں پریوں کی کہانیاں پڑھنے دیں اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ وہ زیادہ ذہین ہوں تو انہیں مزید پریوں کی کہانیاں پڑھنے دیں۔ 3- زندگی بالکل ایک سائیکل پر سواری کرنے کی طرح ہے کیونکہ اپنا توازن برقرار رکھنے کے لیے انسان کو ہمیشہ حرکت کرتے رہنا پڑتا ہے۔ 4- ایک ہوشیار شخص مسئلے کا حل تلاش کرتا ہے لیکن ایک عقلمند شخص ہمیشہ مسئلے سے بچتا ہے۔
 بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
paknewsasia · 2 years
Text
آئی پی ایل کی اسپیشل ونڈو کیخلاف پی سی بی میدان میں آگیا
آئی پی ایل کی اسپیشل ونڈو کیخلاف پی سی بی میدان میں آگیا
بھارتی ٹی ٹوئنٹی لیگ آئی پی ایل کی اسپیشل ونڈو  کے خلاف پی سی بی میں میدان میں آگیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)  آئی پی ایل کی اسپیشل ونڈو کے متعلق دیگر کرکٹ بورڈز سے بات چیت  کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پی سی بی کو  آئی پی ایل کی ڈھائی ماہ پر مبنی ونڈو پر شدید تحفظات ہیں۔ آئی پی ایل کی طویل ونڈو سے انٹرنیشنل کرکٹ متاثر ہوسکتی ہے۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ  پاکستان جولائی میں…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
منی لانڈرنگ کیس،وزیراعظم شہبازشریف اورحمزہ سمیت تمام ملزمان کل 12 بجے طلب
منی لانڈرنگ کیس،وزیراعظم شہبازشریف اورحمزہ سمیت تمام ملزمان کل 12 بجے طلب
لاہور (کورٹ رپورٹر ) اسپیشل کورٹ سنٹرل لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہبازشریف اورحمزہ شہبازسمیت تمام ملزمان کل بدھ کو 12 بجے طلب کرلیا۔ اسپیشل کورٹ سنٹرل لاہور میں منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہبازعدالت پیش ہوئے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف عدالت نہیں آئے۔ عدالت نے کل بدھ کو ملزمان کو حاضری سے استثنی دینے کی استدعا مسترد کر دی اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کل بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے دوپہربارہ بجے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
amiasfitaccw · 15 days
Text
اعتکاف میں قاری صاحب نے گانڈ ماری
عید اسپیشل
قسط 01
ہیلو دوستو کیسے ہیں. میرا نام یاسر ہے اور میں راولپنڈی میں رہتا ہوں. آج میں آپکو اپنے بچپن کی سچی کہانی سنانے جا رہا ہوں.
میں اس وقت نویں جماعت میں پڑھتا تھا. ماہ رمضان تھا تو ہماری مسجد کے قاری عمر صاحب نے کہا یاسر اعتکاف میں بیٹھنا ثواب ہوتا ہے تو نے سوچا اس بار اعتکاف میں بیٹھتا ہوں. گھر سے ضروری سامان اور بستر لے کر میں مسجد چلے گیا اور قاری عمر صاحب نے کہا یاسر تم میرے خاص شاگرد ہو تو تم میرے حجرے میں بیٹھ جاو جو مسجد سے تھوڑا ہٹ کر الگ تھا. مجھے افطاری دینے میری ماں آتی تھی.
Tumblr media
ایک رات میں سو رہا تھا کہ مجھے ایسے لگا جسے کوئی گانڈ پر ہاتھ پھیر رہا ہے. میری آنکھ کھلی تو دیکھا قاری عمر صاحب تھے انھوں نے میرے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور لیٹے رہنے کو کہا میں چپ کر کہ لیٹا رہا. قاری عمر صاحب نے میری شلوار اتار دی اور میری گانڈ کے سوراخ پر انگلی رکھ کر چیک کرنے لگے.
میں بھی گرم ہو چکا تھا قاری صاحب نے میری قمیض بھی اتار دی اور مجھے پورا ننگا کر دیا.اب قاری عمر نے اپنی شلوار اتاری اور قاری صاحب کا 8 انچ موٹا انھوں نے میرے ہاتھ میں دے دیا اور اپنی قمیض اتارنے لگے. میں نے قاری صاحب کے لن کو پکڑ رکھا تھا اور قاری صاحب نے مجھے اپنے نیچے لیٹا لیا اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگے. کافی دیر تک قاری صاحب میرے ہونٹوں کو چوسنے کے بعد قاری صاحب آٹھ کر بیٹھ گے.
Tumblr media
مجھے بولے یاسر میرا لن چوسو اور میں نے قاری صاحب کا لن چوسنا شروع کر دیا قاری صاحب بول رہے تھے شاباش پورا منہ میں لو لن میں قاری صاحب کے موٹے اور لمبے لن کو مزے سے چوسنے لگا کچھ دیر لن چسوانے کے بعد قاری صاحب نے مجھے لیٹنے کو کہا اور میں لیٹ گیا. قاری صاحب نے میری گانڈ کے سوراخ پر تھوک لگایا اور اپنے 8 انچ لن کا ٹوپا میری گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر زور لگایا تو قاری صاحب کے لن کا ٹوپا میری گانڈ میں گھس گیا میرے منہ سے درد بھری چیخ نکلی تو قاری صاحب نے میرے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور کہا برداشت کرو کچھ نہیں ہوتا ساتھ ہی قاری صاحب نے میرے چھ انچ کے لن کو پکڑ کر ہلاتے ہوئے میری گانڈ میں ایک اور گھسا مارا تو لن میری گانڈ میں آدھا گھس چکا تھا. اب قاری صاحب نے میری ٹانگیں اٹھا کر گانڈ چودنی شروع کر دی مجھے درد ہو رہا تھا لیکن مجھے مزا ارہا تھا. قاری صاحب نے پورا 8 انچ کا لوڑا میری گانڈ میں گھسا دیا تھا اور میری گانڈ چودے جا رہے تھے. کچھ دیر کے بعد مجھے اپنی گانڈ میں گرم گرم کچھ گرتا محسوس ہوا اب قاری صاحب کے جھٹکے بھی ہلکے ہو گئے تھے. قاری صاحب کی منی میری گانڈ میں نکل گئی تھی. قاری صاحب نے کچھ دیر لن میری گانڈ میں ہی رکھا اور بولے یاسر تیری گانڈ بہت ٹائٹ ہے مزا آگیا تیری گانڈ چودنے کا اب جب تک تو ہے ہر رات تیری گانڈ چودوں گا.
Tumblr media
میں نے کہا قاری صاحب مجھے بھی مزا آیا ہے. پھر قاری صاحب نے مجھے الٹا لٹا دیا اور میری گانڈ کے سوراخ پر تھوک پھینکا اور اپنا لن دوبارہ سے میری گانڈ میں گھسا کر میری گانڈ چودنے لگے. اس بار قاری صاحب پوری طاقت سے میری گانڈ چود رہے تھے 20 منٹ تک میری گانڈ چودنے کے بعد قاری صاحب نے اپنی منی میری گانڈ میں نکال دی اور میرے اوپر لیٹ گئے. میں نے قاری صاحب سے کہا مجھے پیشاب کرنا ہے تو قاری صاحب نے لن میری گانڈ سے نکالا میں آٹھ کر پیشاب کرنے گیا تو دیکھا میری گانڈ کا سوراخ بہت کھلا ہوا ہے قاری صاحب نے میری گانڈ کھول کر رکھ دی تھی. پیشاب کر کہ واپس آیا تو قاری صاحب نے مجھے گود میں بیٹھا لیا اور میرے ہونٹوں کو چومنے لگے. اب قاری صاحب نے مجھے گھوڑی بنایا اور پھر سے میری گانڈ چودنا شروع کر دی. قاری صاحب نے میری گانڈ زور زور سے چودنا شروع کی اور پھر سے میری گانڈ کو اپنی منی سے بھر دیا. اس رات قاری عمر صاحب نے چار بار میری گانڈ چودی. اور ہر رات نماز تراویح کے بعد قاری عمر صاحب میری گانڈ چودتے تھے. اس دوران قاری عمر صاحب نے میری ماں کی پھدی بھی اپنے حجرے میں لے جا کر چودی.
---جاری ہے
Tumblr media
1 note · View note
jhelumupdates · 24 days
Text
رمضان اسپیشل: آج کی افطاری چکن پیٹا پاکٹ سے کریں
0 notes
kanpururdunewsa · 1 month
Text
دہلی کیلیئے تین جوڑی اسپیشل ٹرینیں
Tumblr media
0 notes
urduchronicle · 4 months
Text
ڈاکٹ�� آصف حسین کو سیکرٹری الیکشن کمیشن کا اضافی چارج دے دیا گیا
ڈاکٹر آصف حسین کو سیکرٹری الیکشن کمیشن کا اضافی چارج دے دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق آصف حسین اس وقت اسپیشل سیکرٹری ون کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آصف حسین،عمر حمید کی عدم موجودگی میں بطور سیکرٹری خدمات سر انجام دیں گے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان کا استعفی اتوار کو سامنے آیا تھا۔ ذرائع کے مطابق خراب صحت سیکرٹری الیکشن کمیشن کےاستعفے کی وجہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes