Tumgik
#اکنامک
paknewsasia · 2 years
Text
درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی، محمود خان
درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی، محمود خان
محمود خان نے کہا ہے کہ درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی۔  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں ڈی آئی خان میں دو اہم منصوبوں کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دینے کیلئے سفارشات کی منظوری دی گئی، ان منصوبوں میں مجوزہ درابن اکنامک زون اور فاطمہ سیمنٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کے ادارے بورڈ آف انوسٹمنٹ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
تائیوان کے نومنتخب صدر کی امریکا کے زیرقیادت انڈوپیسفک اکنامک فریم ورک میں شمولیت کی خواہش
تائیوان کے منتخب صدر لائی چنگ-تے نے بدھ کے روز عالمی معیشت میں ملک کے کلیدی کردار پر غور کرتے ہوئے، امریکہ کی زیر قیادت انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک میں شامل ہونے کی خواہش کا اشارہ دیا۔ امریکا نے 2024 میں چپ پاور ہاؤس تائیوان کو فریم ورک سے خارج کر دیا تھا لیکن اس کے بعد امریکا نے یو ایس-تائیوان انیشیٹو قائم کیا، جو امریکہ-تائیوان اقتصادی خوشحالی پارٹنرشپ ڈائیلاگ اور ٹیکنالوجی تجارت اور سرمایہ…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 1 year
Text
چین، پانچواں سی آئی آئی ای ہونگ چھیائو انٹرنیشنل اکنامک فورم اختتام پذیر
چین، پانچواں سی آئی آئی ای ہونگ چھیائو انٹرنیشنل اکنامک فورم اختتام پذیر
بیجنگ (عکس آن لائن)پانچویں سی آئی آئی ای ہانگ چھیاو انٹرنیشنل اکنامک فورم کے آخری دو ذیلی فورمز کا انعقاد کیا گیا ۔منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق یوں ہونگ چھیاو فورم کی تمام 24 سرگرمیاں اختتام پزیر ہوئیں۔سی آئی آئی ای کے ایک اہم جزو کی حیثیت سے، اس فورم نے “گلوبل اوپننگ اپ” کے مرکزی موضوع پر دنیا کو کھلے پن کے حوالے سے چین کے خیالات سے آگاہ کیا. رواں سال فورم نے “کھلے پن اور مشترکہ ذمہ داری”،…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
emergingpakistan · 1 year
Text
پاکستان کا مستقبل امریکا یا چین؟
Tumblr media
پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری بلاشبہ دونوں ممالک کی دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ چین نے ایسے وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا جب پاکستان دہشت گردی اور شدید بدامنی سے دوچار تھا اور کوئی بھی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چین کی جانب سے پاکستان میں ابتدائی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری 62 ارب ڈالر تک ہو چکی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت اب تک 27 ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ سی پیک منصوبوں سے اب تک براہ راست 2 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار کے مواقع ملے اور چین کی مدد اور سرمایہ کاری سے 6 ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کا حصہ بنی۔ سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے، لیکن منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے پروجیکٹس کے بعد سی پیک کے دیگر منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام تھا جس کے بعد انڈسٹری اور دیگر پیداواری شعبوں میں چینی سرمایہ کاری میں بتدریج اضافہ کرنا تھا لیکن اب تک خصوصی اکنامک زونز قائم کرنے کے منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے۔
سی پیک منصوبوں میں سست روی کی ایک وجہ عالمی کورونا بحرا ن میں چین کی زیرو کووڈ پالیسی اور دوسری وجہ امریکا اور مغربی ممالک کا سی پیک منصوبوں پر دباؤ بھی ہو سکتا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی ترجیحات اور رفتار پر تو تحفظات ہو سکتے ہیں لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے پیش نظر پاکستان کے پاس چینی سرمایہ کاری کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔ پاکستان کا معاشی مستقبل اور موجودہ معاشی مسائل کا حل اب سی پیک کے منصوبوں اور چینی سرمایہ کاری سے ہی وابستہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزیراعظم شہباز شریف کی گفتگو پر مبنی لیک ہونے والے حساس ڈاکومنٹس سے بھی اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کو اب چین یا امریکا میں سے کسی ایک کو اسٹرٹیجک پارٹنر چننا ہو گا۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات خصوصا مشرقی وسطی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بعد اب چین عالمی سیاست کا محور بنتا نظر آرہا ہے۔
Tumblr media
پاکستان کو اب امریکا اور مغرب کو خوش رکھنے کی پالیسی ترک کر کے چین کے ساتھ حقیقی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنا ہو گی چاہے اس کے لیے پاکستان کو امریکا کے ساتھ تعلقات کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ چین کی طرف سے گوادر تا کاشغر 58 ارب ڈالر ریل منصوبے کی پیشکش کے بعد پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اس منصوبے سے نہ صرف پاک چین تعلقات کو اسٹرٹیجک سمت دے سکتا ہے بلکہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان چین کو بذریعہ ریل گوادر تک رسائی دیکر اپنے لیے بھی بے پناہ معاشی فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان نے تاحال سی پیک کے سب سے مہنگے اور 1860 کلومیٹر طویل منصوبے کی پیشکش پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سوال یہ ہے کیا پاکستان کے فیصلہ ساز امریکا کو ناراض کر کے چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو طویل مدتی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے یا دونوں عالمی طاقتوں کو بیک وقت خوش رکھنے کی جزوقتی پالیسی پر عمل پیرا رہیں گے؟
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان میں اشرافیہ کے کچھ ایسے عناصر موجود ہیں جن کے مفادات براہ راست امریکا اور مغربی ممالک سے وابستہ ہیں۔ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے بچے امریکا اور مغربی ممالک کے تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں۔ ان افراد کی اکثریت کے پاس امریکا اور مغربی ممالک کی دہری شہریت ہے۔ ان کی عمر بھر کی جمع پونجی اور سرمایہ کاری امریکا اور مغربی ممالک میں ہے۔ امریکا اور مغربی ممالک ہی اشرافیہ کے ان افراد کا ریٹائرمنٹ پلان ہیں۔ یہ لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو قربان کر کے چین کے ساتھ طویل مدتی اسٹرٹیجک شراکت داری قائم کرے ان کوخوف ہے کہیں روس، ایران اور چین کی طرح پاکستان بھی براہ راست امریکی پابندیوں کی زد میں نہ آجائے، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے ریٹائرمنٹ پلان برباد ہو جائیں گے۔
��س میں کوئی شک نہیں کہ بہترین خارجہ پالیسی کا مطلب تمام ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات اور معاشی ترقی کے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ لیکن ماضی میں روس اور امریکا کی سرد جنگ کے تجربے کی روشنی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کے لیے امریکا اور چین کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ناممکن نظر آتا ہے۔ جلد یا بدیر پاکستان کو امریکا یا چین میں سے کسی ایک کے ساتھ تعلقات کی قربانی کا فیصلہ کرنا ہو گا تو کیوں نہ پاکستان مشرقی وسطیٰ میں چین کے بڑھتے کردار اور اثرورسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے چین کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کا فیصلہ کرے یہ فیصلہ پاکستان کے لیے مشکل ضرور ہو گا لیکن عالمی حالات یہی بتا رہے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل اب چین کے مستقبل سے وابستہ ہے۔
ڈاکٹر مسرت امین    
بشکریہ ایکسپریس نیوز
3 notes · View notes
risingpakistan · 6 months
Text
اقتصادی ترقی : چین سے کیا سیکھیں؟
Tumblr media
عوامی جمہوریہ چین کے 74ویں یوم تاسیس پر جہاں پاکستان کی حکومت، سیاسی جماعتیں اور اہم شخصیات دونوں ممالک کی لازوال دوستی کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کر رہی ہیں۔ وہیں ہمیں یہ سوچنے کی بھی ضرورت ہے کہ وہ کیا عوامل ہیں جن کی وجہ سے چین آج دنیا میں ایک ابھرتی ہوئی سپر پاور بن چکا ہے اور ہم دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے عالمی مالیاتی اداروں کے دست نگر بنے ہوئے ہیں۔ چین نے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران غیر معمولی اقتصادی ترقی کا تجربہ کیا ہے، جس سے وہ پاکستان سمیت بہت سے ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک ماڈل بن گیا ہے۔ اس حوالے سے خوش آئند بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور عوام میں نظریاتی اختلافات کے باوجود چین سے تعلقات کے معاملے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اسی طرح چین نے بھی ہر مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور مدد کی ہے۔ چین نے پاکستان کے ساتھ سی پیک کا منصوبہ بھی اسی لئے شروع کیا تھا کہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے معاشی تعلقات میں اضافہ کیا جائے۔ 
64 ارب ڈالر کی لاگت سے شروع کئے جانے والے اس منصوبے کے تحت چین کے شہر سنکیانگ کو گوادر سے سڑکوں، ریلوے اور پائپ لائن کے ذریعے کارگو، تیل اور گیس کی ترسیل کیلئے ملایا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے اور لوڈشیڈنگ کے جن کو بوتل میں بند کرنے کیلئے متعدد بجلی گھر بھی کام شروع کر چکے ہیں جبکہ کچھ دیگر منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔ صنعتی تعاون کے اس منصوبے کا سب سے اہم حصہ پاکستان کے مختلف حصوں میں بننے والے نو خصوصی ترجیحی اکنامک زونز ہیں جہاں پر چینی کمپنیوں نے صنعتیں لگا کر پاکستان میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور روزگار فراہم کرنا ہے۔ ان میں سے چار اکنامک زونز کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کیا جا رہا ہے۔ سی پیک کے تحت پنجاب کا واحد اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں بنایا جا رہا ہے جس کا 35 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ رشاکائی اسپیشل اکنامک زون خیبر پختونخواپر 30 فیصد، بوستان اسپیشل اکنامک زون بلوچستان پر 20 فیصد اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون سندھ پر پانچ فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے۔ 
Tumblr media
اس سلسلے میں طے شدہ اہداف کے مطابق تمام اکنامک زونز 2020ء تک مکمل ہونے تھے تاہم کورونا کی وبا کے باعث ان کی تکمیل تاخیر کا شکار ہوئی لیکن اب یہ امید کی جا رہی ہے کہ یہ اکنامک زونز جلد سے جلد مکمل ہو جائیں گے جس سے پاکستان میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ چین کے سرمایہ کار پاکستان کی ترقی اور دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے حوالے سے جو اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کا بطور چیئرمین فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (فیڈمک) میں خود مشاہدہ کر چکا ہوں۔ فیڈمک کے زیر انتظام بننے والے سی پیک کے سب سے بڑے ترجیحی اسپیشل اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹری سٹی کا سنگ بنیاد جنوری 2020ء میں رکھا گیا تھا۔ اس اکنامک زون میں چین کی 150سے زائد کمپنیاں اور سرمایہ کار تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔ اس سلسلے میں فیڈمک کی طرف سے سرمایہ کاروں کو دس سال کی ٹیکس چھوٹ بھی دی گئی ہے جس کی وجہ سے اس اکنامک زون میں بعض صنعتی یونٹس کی جانب سے پروڈکشن یونٹس لگا کر پیداوار بھی شروع کر دی گئی ہے۔ چینی سرمایہ کار اس اکنامک زون سمیت ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں میں ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
چین سے صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں غربت کے خاتمے کیلئے بھی چین کی پیروی کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ چین نے 40 سال کی مدت میں 80 کروڑ چینی عوام کو غربت سے نجات دلا کر انسانی تاریخ کا منفرد کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین نے پاکستان سے دو سال بعد آزادی حاصل کی تھی اور اس وقت ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی کا یہ ملک دنیا کی دوسری بڑی فوجی اور اقتصادی قوت ہے۔ اس لئے اگر ہم بھی چینی تعاون سے استفادہ کرتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلیں تو کوئی شک نہیں کہ پاکستان نہ صرف غربت سے نجات حاصل کر سکتا ہے بلکہ صنعتی ترقی کی حقیقی منزل سے بھی ہمکنار ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے یہ بات خوش آئند ہے کہ چین تخفیف غربت کیلئے پاکستان سے تعاون کر رہا ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہو چکے ہیں اور امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستان غربت کے خاتمے کیلئے چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکے گا۔ اسی طرح پاکستان کو چین کے ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ 
ملک میں بہتر ہنرمند افرادی قوت پیدا کرنے کیلئے ہمیں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا چاہیے تاکہ پاکستان کو ایک ترقی پذیر ملک سے جدید معیشت بنایا جا سکے۔ چینی ماڈل کے مطابق ہمارے لئے دوسرا اہم قومی ہدف گرین انرجی اور پائیدار ترقی کا فروغ ہونا چاہیے۔ ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے، آلودگی کم کرنے اور ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ہم چین کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ اگر پاکستان نے حقیقی معنوں میں عالم اسلام اور اقوام عالم کا ایک اہم رکن بننا ہے تو یہ ہدف ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے بغیر حاصل کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ ٹیکنالوجی میں ترقی کے ذریعے ہی چین نے ای کامرس، ٹیلی کمیونیکیشن اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں کو فروغ دیا ہے۔
کاشف اشفاق
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
urdudottoday · 8 months
Text
چین اور باہمی فائدہ مند برکس تعاون
شاہد افراز خان ،بیجنگ حقائق کے تناظر میں برکس ممالک نے گزشتہ دو سے زائد دہائیوں کے دوران وسیع تر تعاون کیا ہے ، کیونکہ اس میکانزم کو دنیا کے زیادہ سے زیادہ ممالک نے تسلیم کرتے ہوئے اس کی حمایت کی ہے۔ برکس برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کا مخفف ہے۔ یہ اصطلاح 2001 میں ماہر اقتصادیات جم او نیل نے اپنی رپورٹ بلڈنگ بیٹر گلوبل اکنامک برکس میں استعمال کی تھی۔اونیل نے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
alhaqnews12 · 11 months
Text
پی ڈی ایم ‎@pmln_org ‎@PPP_Org ‎@juipakofficial حکومت کی گذشتہ ایک سال کی کارکردگی اکنامک سروے آف پاکستان کی روشنی میں بالکل واضح ہے۔ جی ڈی پی گروتھ 0.3 فیصد، زراعت، سروسز کی کارکردگی میں تنزلی۔ صنعتی ترقی منفی میں جبکہ مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ۔پی ڈی ایم ایک فیل اور ناکام ‎@GovtofPakistan ہے۔ پاکستان کی معیشت کو میکرو اور مائیکرو لیول پر تباہ کر دیا۔ آج کے بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے۔ حکمران اپنی کرپشن، شاہ خرچیاں، پروٹوکول کلچر سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں۔ موجودہ حکومت کے پاس ملک کی معاشی بحالی کا کوئی منصوبہ نہیں۔‎@MIshaqDar50 ‎@CMShehbaz ‎#Budget2023 ‎@NAofPakistan ‎@SenatePakistan ‎@PakPMO ‎@PresOfPakistan ‎@ArifAlvi
سینیٹر مشتاق احمد خان کا ٹوئٹر پر ٹوئیٹhttps://twitter.com/SenatorMushtaq/status/1667100830820970497?t=5b241r9r7EBJQUfvagcl1Q&s=19
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
spitonews · 1 year
Text
سارا انعام قتل کیس؛ شاہ نواز بیوی سے پیسے مانگتا تھا، والد
شادی پر میں نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا، والد  اسلام آباد: سارا انعام قتل کیس میں مقتولہ کے والد نے بتایا ہے کہ قتل کا ملزم شاہ نواز اپنی بیوی سے پیسے مانگتا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سیشن جج عطا ربانی نے سارا انعام قتل کیس کی سماعت کی۔ مقتولہ سارا انعام کے والد انجینیر انعام الرحیم نے بیان قلمبند کرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی ابو ظہبی میں منسٹری آف اکنامک ڈویلپمنٹ میں سینئر کنسلٹنٹ کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
irtibaat · 1 year
Text
دبئی نے کھانے کی ترسیل کے لئے فوڈ ڈیلیوری روبوٹ متعارف کروا دیئے۔
دبئی انٹیگریٹڈ اکنامک زونز اتھارٹی (DIEZ) اور فوڈ ڈیلیوری سروس طلبات (Talabat)، ‘Talabots’ نامی فوڈ ڈیلیوری روبوٹ لانچ کرنے کے لیے روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (RTA) کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر، ان کا ٹیسٹ ایک ٹیکنالوجی پارک دبئی سلیکون اوئسیس (DSO) کے کیڈرے ولاز (Cedre Villas) میں کیا جائے گا۔ تین روبوٹس کو کیڈرے شاپنگ سینٹر کے 3 کلومیٹر کے دائرے میں سفر کرتے ہوئے گیٹڈ کمیونٹی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
gamekai · 1 year
Text
170 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جائیں گے : وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کو کہا ہے کہ ان کے خیال میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات مثبت رہے اور اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں رہا۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جمعرات کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کا فائنل راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد آج صبح میمورینڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالیسیز (ایم ای ایف پی) موصول ہو چکا ہے۔ انہوں نے ایم ای ایف پی کو اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
urduchronicle · 3 months
Text
مغربی حکام روس کے 300 ارب ڈالر اثاثے ضبط کرنے پر آمادہ لیکن قانونی مشکلات کی وجہ سے محتاط
 مغربی حکام نے بدھ کے روز ڈیووس میں کہا کہ وہ یوکرین کی مدد کے لیے 300 بلین ڈالر کے روسی اثاثوں کو ضبط کرنے کے خیال کے لیے تیار ہیں، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ مسئلہ قانونی تفصیلات میں ہے اور  یہ کیف کے مسئلہ کا کوئی علاج نہیں۔ 2022 میں صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد، امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی، جس سے مغرب…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
akksofficial · 2 years
Text
سرمایہ کار آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں، سردار تنویر الیاس خان
سرمایہ کار آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں، سردار تنویر الیاس خان
فیصل آباد (نمائندہ عکس )وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے سرمایہ کاروں کو آزادکشمیر آنے اور سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں ٹیکس فری سپیشل اکنامک زون بنا رہے ہیں جہاں کاٹن کی صنعت لگانے والوں کو کم از کم دس کنال اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ سو کنال تک اراضی دیں گے جبکہ ان پر کوئی ٹیکس بھی نہیں ہوگا ،پہلے ہی میر پور اور پورے آزاد کشمیر میں پنجاب اور فیصل آباد کے…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptoking009 · 1 year
Text
170 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جائیں گے : وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کو کہا ہے کہ ان کے خیال میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات مثبت رہے اور اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں رہا۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جمعرات کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کا فائنل راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد آج صبح میمورینڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالیسیز (ایم ای ایف پی) موصول ہو چکا ہے۔ انہوں نے ایم ای ایف پی کو اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
762175 · 1 year
Text
EWS کوٹہ: نرسری میں داخلے کیلئے درخواست 10 سے
درخواست کی آخری تاریخ 25 فروری، پہلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی آج نئی دہلی (ایس این بی)اگر سرپرست راجدھانی کے سرکاری اسکولوں میں اکنامک ویکرز سیکشن اور ڈس ایڈوانٹیج کوٹہ کے لیے درخواست میں ایک سے زیادہ بار درخواست دیتے ہیں تو ان کی درخواست منسوخ کر دی جائے گی۔ یہی نہیں اگر ایک سے زائد درخواستوں کے بعد ان کا بچہ قرعہ اندازی میں منتخب بھی ہوا تو داخلہ بھی منسوخ کردیا جائے گا۔ ڈائریکٹوریٹ آف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
cryptosecrets · 1 year
Text
EWS کوٹہ: نرسری میں داخلے کیلئے درخواست 10 سے
درخواست کی آخری تاریخ 25 فروری، پہلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی آج نئی دہلی (ایس این بی)اگر سرپرست راجدھانی کے سرکاری اسکولوں میں اکنامک ویکرز سیکشن اور ڈس ایڈوانٹیج کوٹہ کے لیے درخواست میں ایک سے زیادہ بار درخواست دیتے ہیں تو ان کی درخواست منسوخ کر دی جائے گی۔ یہی نہیں اگر ایک سے زائد درخواستوں کے بعد ان کا بچہ قرعہ اندازی میں منتخب بھی ہوا تو داخلہ بھی منسوخ کردیا جائے گا۔ ڈائریکٹوریٹ آف…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes
toptopic4u · 1 year
Text
پاکستان 5 بڑے خطرات کی زد پر، عالمی اقتصادی فورم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
اسلام آباد: عالمی اقتصادی فورم کی کرائسز رپورٹ 2023 جاری ہو گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان 5 بڑے خطرات کی زد پر ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی اقتصادی فورم نے پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی رسک رپورٹ میں پاکستان کے لیے 5 بڑے رسک کی نشان دہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غذ ااور قرض کے کرائسز اجاگر ہوئے ہیں، نیز پاکستان کے دیوالیہ ہونے، مہنگائی…
Tumblr media
View On WordPress
0 notes