Tumgik
desichoice · 6 years
Photo
Tumblr media
hye
59 notes · View notes
desichoice · 6 years
Note
add me
ok
9 notes · View notes
desichoice · 6 years
Note
Hi
welcome
2 notes · View notes
desichoice · 6 years
Note
Hi
how r u 
1 note · View note
desichoice · 6 years
Note
Hi
yes  
2 notes · View notes
desichoice · 6 years
Photo
Tumblr media
come on desi type i like desi desi hota hai  
any like 50 plus desi wesi.
206 notes · View notes
desichoice · 6 years
Text
Hi
Hi How r u? U from?
7 notes · View notes
desichoice · 6 years
Note
Hi
bahawalpur
7 notes · View notes
desichoice · 6 years
Text
v nice
دوسری ملاقات
2 دن کے بعد چاچے اکرم نے دن 3 بجے مجھے کال کی اور پوچھا کہ کیا پروگرام ہے میں نے اسے کہا کہ میں تیار ہوں ملنے کے لیے اس نے مجھے جگہ بتای کہ فلاں جگہ پر 3:30 پر ہوں تم مجھے وہاں سے لے لینا، میں جب مقررہ ٹائم پر وہاں پہنچا تو اپنے مخصوص لباس سفید قمیض اور سفید تہمند، سر پر پگ اور پاؤں میں کُھسا پہنے بیٹھا تھا. موٹر سائیکل اسکے پاس روکتے ہی میرا دل کیا کہ اسے جپھی لگا کے ہونٹ چوس لوں لیکن عین سڑک کے کنارے ہونے کی وجہ سے کنٹرول کیا. خیر.. وہ پیچھے بیٹھا اور میں نے پوچھا کہ کیا پلان ہے کہاں جانا ہے؟ وہ کہنے لگا کہ ڈیرے پر تو کام والا آدمی ہے وہاں ممکن نہیں تم جنگل کی طرف چلو.. ہمارے شہر کے باہر ایک چھوٹا سا جنگل بھی ہے جسے ہم “بیلا” کہتے ہیں، میں نے پوچھا کہ بیلے میں کدھر، میں نے کھلی جگہ پر درختوں وغیرہ میں نہیں کرنا. وہ کہنے لگا کہ ٹینشن نہ لو جگہ ہے ادھر. وہ بتانے لگا کہ جنگل کے تھوڑا ہی اندر جا کر ایک ملنگ کی جھونپڑی ہے اور وہاں سے بعض دفعہ گزرتے ہوئے وہ وہاں اسکے پاس بیٹھ جاتا ہے اور اب اس ملنگ سے اسکی اچھی خاصی دوستی ہے.
جیسے ہی ہم جھونپڑی کے پاس پہنچے، وہاں 2 جھونپڑیاں تھیں ایک تھوڑی بڑی تھی اور صاف ستھری تھی، جسکے اندر ایک چٹائی بچھی تھی اور ایک چارپائی تھی جس پر بالکل صاف ستھرا بستر لگا ہوا تھا، دوسری جھونپڑی میں مٹی کا چولہا اور جلانے کے لئیے لکڑیاں وغیرہ رکھی تھیں. ماحول بالکل صاف ستھرا تھا جس پر میں خود حیران تھا. ملنگ بابا نے جھونپڑی کے ساتھ تھوڑی سی جگہ پر سبزیاں وغیرہ لگا رکھی تھیں. اکرم نے مجھے کہا کہ موٹر سائیکل ساتھ والی جھونپڑی کے اندر کھڑا کرو تاکہ کسی کو شک نہ ہو کہ یہاں کوئی موٹر سائیکل والے بھی ہیں کیونکہ پولیس اکثر جنگل کے اندر تک گشت کرتی ہے.
جب میں رہائش والی جھونپڑی میں گیا تو اندر 3 لوگ پہلے سے ہی موجود تھے، ایک ملنگ جو کہ کافی کمزور سا تھا اور عمر 70 سے 80 کے درمیان ہو گی. اور ساتھ والے گاؤں سے آئے ایک بوڑھے میاں بیوی تھے جنہوں نے ملنگ کے ساتھ مل کر سبزیاں کاشت کی ہوئیں تھیں. میں نے سلام دعا کیا اور اکرم کو دیکھا جو جاتے ہی ملنگ کی چارپائی میں بستر کے اندر گُھس گیا تھا جبکہ ملنگ خود اور دوسرے میاں بیوی باہر چٹائی پر بیٹھے تھے. میں نے سوچا کہ بوڑھے بیچارے باہر نیچے بیٹھے ہیں تو میرا اوپر بیٹھنا مناسب نہیں. میں نیچے بیٹھنے لگا تو اکرم نے کہا نہیں بیٹھو نیچے ٹھنڈ ہے ادھر اوپر آ جاؤ، جس پر باقی تینوں نے بھی کہا کہ اوپر بیٹھ جاؤ. ویسے بھی میں نے پینٹ شرٹ پہن رکھی تھی اور شکل صورت اور لباس دیکھ کر وہ مجھے بہت ممی ڈیڈی سا سمجھ رہے تھے، خیر میں نے بھی دل میں شکر کیا کہ اکرم کے پاس بستر کے اندر بیٹھنے کا موقع ملا ہے.
تھوڑی دیر میں بستر کے اندر بیٹھنے سے میرے ہاتھ پاؤں نارمل ہوئے تو میں نے آہستہ آہستہ بستر کے اندر ہی اکرم کے ل کی طرف ہاتھ بڑھانا شروع کیا تو اکرم نے کہا کہ میں تھکا ہوا ہوں مجھے دبا دو تاکہ سب کہ پتہ چل جائے کہ میں اسے دبانے کے لئے اسکی ٹانگوں پر ہاتھ پھیر رہا ہوں. پھر میں ایک ہاتھ سے دبانے اور دوسرے ہاتھ سے اسکے ل کے ساتھ کھیلنے لگ گیا.. ل اسکا ابھی جاگ رہا تھا اور ٹٹے رضای کے اندر گرمی ہونے سے تھوڑے لٹک رہے تھے، تقریباً آدھا گھنٹہ میں اسکے ل کے ساتھ کھیلتا رہا، سب لوگ آپس میں باتیں کر رہے تھے اور ملنگ اور دوسرا گاؤں کا بوڑھا ساتھ ساتھ حقہ پی رہے تھے. کافی دیر بیٹھ بیٹھ کر میں تھک گیا تو اکرم نے کہا کہ ادھر ساتھ لیٹ جاؤ. میں بھی ساتھ لیٹ گیا لیکن اب اسکے لن کے ساتھ کھیلنا ممکن نہیں تھا اسلئیے میں دوبارہ اٹھ کر بیٹھ گیا. ساڑھے چار بجے کے قریب سورج تقریباً ڈھل چکا تھا اور گاؤں والے میاں بیوی گھر جانے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے جس پر میں نے دل ہی دل میں شکر کا کلمہ پڑھا. ملنگ اٹھ کر باہر آگ جلانے چلا گیا. اور میں اکرم کے اوپر لیٹ کر اسکے ہونٹ چوسنے لگ گیا. پھر میں اسکے ساتھ جپھی لگا کر لیٹ گیا. اتنی دیر میں ملنگ پھر اندر کوئی چیز لینے آیا تو ہم سیدھے ہو کر لیٹ گئے، پھر وہ باہر جاتا تو ہم جپھی، چومیاں اور یہ سب کرنے لگ جاتے پھر یہ سلسلہ 20 منٹ تک سیسے ہی چلتا رہا. پھر جب ملنگ فارغ ہو گیا تو اکرم نے اسے کہا کہ چائے پینے کو دل کر رہا ہے. ملنگ نے کہا کہ اسوقت تو دودھ بھی نہیں اور چینی بھی ختم ہے، اکرم نے اسے پیسے دیے اور کہا کہ ساتھ والے گاؤں سے جا کر دودھ اور چینی لے آؤ. ساتھ والا گاؤں پیدل تقریباً 15 منٹ کے فاصلے پر تھا. مطلب 15 منٹ جانے 15 منٹ ادھر خریداری اور 15 منٹ واپس آنے میں نے دل میں حساب لگایا کہ اسے کم از کم بھی 45 منٹ لگیں گے.. میں نے دل ہی دل میں اکرم کو اسکے زبردست پلان کی داد دی.
ملنگ چلا گیا تو پیچھے ہم دونوں جھونپڑی میں اور جنگل بیابان… اکرم نے ملنگ کو کہا کہ جاتے ہوئے جھونپڑی کا دورازہ بند کر جاؤ. ملنگ نے گھاس پھوس اور چند لکڑیوں سے بنا ہوا دروازہ ٹائپ جھونپڑی کے آگے دروازے کے طور پر رکھ دیا.
اسکے بعد ہم نے کپڑے اتارے، اکرم نے کہا کہ پینٹ اتار کے سائیڈ پہ رکھ دو میں اس طرح کے غیر محفوظ جگہ پر پہلی بار کر رہا تھا تو تھوڑا ڈر رہا تھا، اس نے کہا کہ ٹینشن نہ لو اب اسوقت ادھر کوئی بھی نہیں آنے والا. خیر اسکی تسلی پر میں نے پینٹ اور انڈر ویئر اتار کر چارپائی کی سائید پر رکھ دیا. اکرم نے خود تو تہمند باندھا تھا.. جو کہ سیکس کے لئیے سب سے مزیدار چیز ہے آرام سے آگے سے پیچھے کرو اور کام کرو.. خیر اس نے اپنی پسند کے طریقے کے مطابق میری ٹانگیں اپنی کندھوں پر رکھیں اور ل پر تھوڑی تھوک لگا کر آرام آرام سے اندر کرنے لگا.. جیسے ہی مجھے تکلیف ہوتی وہ رک جاتا اور پھر بہت آرام سے تھوڑا سا اور اندر کرتا. جب پورا اندر چلا گیا تو اس نے آہستہ آہستہ سے جھٹکے لگانے شروع کیے، چارپائی کافی گہری سی تھی اور ہم دونوں ہی آرامدہ محسوس نہیں کر رہے تھے اور جھٹکے لگانے سے چارپائی کے اندر سے مختلف “چیں چیں چیں” کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں جس پر وہ پریشان ہو کر رک گیا… پھر وہ بہت ہی آرام سے جھٹکے لگانے لگا لیکن دونوں کو ہی مزہ نہیں آ رہا تھا. اس نے مجھے کہا کہ نیچے چٹائی پر آ جاؤ. ہم نے اوپر لینے والی رضائی اٹھائ اور نیچے چٹائی پر آ کر کرنے لگ گئے. میں نے کہا کہ اب پھر سے اندر کرنا پڑے گا اب پھر درد ہو گی. اس نے کہا کہ ٹینشن نہ لو میں آرام سے کروں گا. اسکے بعد پھر اس نے اندر کیا اور مزے سے تیز تیز جھٹکے لگانے لگ گیا. پھر وہ میرے اوپر آیا اور میرے ہونٹ چوس کر ساتھ ساتھ جھٹکے لگاتا رہا… کبھی وہ میرا ل ہاتھ میں پکڑ کر مٹھ مارتا تو کبھی میرے ہونٹ چوستا. تقریباً آدھا گھنٹہ گزر چکا تھا جب وہ فارغ ہوا… اس نے اپنی جیب سے کپڑا نکال کر مجھے دیا ک صاف کر لو اور خود بھی اپنا ل صاف کرنے لگا. اور چپ کر کے نیچے سیدھا لیٹ گیا.. میں اپنی باری کے مطابق اسکے اوپر لیٹ گیا اور اپنی ل اسکے ل کے قریب اسکی ٹانگوں کے بیچ رکھ دیا، اس نے ٹانگیں دونوں بند کر لیں میں جھٹکے لگانے لگ گیا اور ساتھ ساتھ اسکے ہونٹ اور گردن پر چومیاں کرنے لگ گیا… اسکے نرم اور گرم پٹوں کے اندر میں نے فارغ ہو گیا اس نے پہلے ہی اس جگہ نیچے کپڑا رکھ دیا تھا تو کہ چٹائی خراب نہ ہو. پھر ہم نے کپڑے پہ��ے. اکرم کہنے لگا کہ تھوڑی دیر نلکا چلاؤ تو کہ نہا لوں اسوقت گھر جا کر نہیں نہا سکتا. میں نلکا چلاتا رہا اور اس نے غسل کیا.
اسوقت تک عشاء کی آذان ہونے کے قریب کا ٹائم ہو گیا تھا. ملنگ ابھی تک واپس نہیں آیا تھا. ہم نے جلدی جلدی جنگل سے نکلنے کا سوچا، ملنگ کی جھونپڑی کا دورازہ بند کیا موٹر سائیکل سٹارٹ کی اور میں اکرم کے گاؤں کی طرف چل پڑا اسے چھوڑنے کے لئے. راستے میں ہم نے اگلی بار ملنے کا پروگرام سیٹ کیا.
(اس سے اگلی 3 ملاقاتیں تقریباً ایک ہی جیسی تھیں، اسکے بعد کی وہ یادگار ملاقات تھی جس میں اکرم باٹم بنا، وہ کب، کیسے اور کیوں بنا اور کب تک وہ باٹم رہا… یہ کہانی پھر سہی)
190 notes · View notes
desichoice · 6 years
Conversation
bmmmmm
1 note · View note
desichoice · 6 years
Photo
Tumblr media
30 notes · View notes
desichoice · 6 years
Photo
Tumblr media
jnice
80 notes · View notes
desichoice · 6 years
Photo
Tumblr media
ji
66 notes · View notes
desichoice · 6 years
Photo
Tumblr media
nice man
68 notes · View notes