Tumgik
#طومار
shayansaoshyant · 9 months
Text
Tumblr media
0 notes
ahrar-universal · 9 months
Text
طومار دوم
انسان همچو پرنده‌ای که پرواز کردن را از یاد برده، توانایی و استعدادهای ذاتی خود را فراموش کرده، استعدادهای متنوعی که طبیعت با سخاوت به همگان هدیه کرده و با تعلیم و تربیت درست از نهفتگی خارج و تجلی پیدا خواهد کرد https://t.me/AOrgan
0 notes
union-69 · 5 months
Text
Members union 69
Asami etehad 69
🌀 بزرگ ترین [ اتحاد ] روبیکا تشکیل شده از بکس ها و تیم ها و تگ ها و قوانین های :
قوانین 69 - قوانین هکر - قوانین عدالت سایبری - قوانین اولوشن - قوانین الکترون - قوانین ریپورتد - قوانین مجازی - قوانین ماتریس - الکترون - رامانس - ماتریس - کلانتر - مخرب - ربات - مستر - خرافات - پانسیفر - عرور - مافیا - مگاترن - ریپورتر - فیلقورینگ - لوسیفر - old - آنانیموس - مکرال - سلاقی - دیکتاتور - تایسون - Unseen - تروریست - نارمر - شیطان - شوم - دارکستار - نفوذی - بگافیل - خلافکار - پرخاشگر - ترور - عدالتی - تیکاروس - آلفیس - رایسون - هک -  سایبری -  یورشی - دیپلومات - اسپارکی - اختلالگر - سیندرلا - کوکائین - تبرعه - تعلیقگر - سزاوار - ترورگر - تروریستی - نفرت - گناهکار - سلاخیان - دیسکور - دیسکورد - جبرائیل - آلفادر - لوسیتور - کالسیفر کبیر - طومار - لرز - داستانی - دارک - هوش سیاه - کلاه ها - فدایی - شاهزاده - پادشاه - شاه -
بنیان گذار اتحاد : دُکی کلانتر
Reeve.blog.ir
2 notes · View notes
toomar-aroosicard · 3 years
Video
. گیفت عروسی دسته‌بندی شیشه آرزوها 😍 یه گیفت خوشگل که داخل شیشه عکس عروس دا��اد تو یه کاغذ کوچیک چاپ میشه و داخلش مروارید کار شده🤗🥰 یه گیفت خاص با قیمت مناسب برای اطلاع از قیمت و سفارش وارد سایت طومار شوید که لینکش در بیو پیج موجوده 🌹🙏🏻 . . . 🌐WWW.TOOMAR.CO 🌐WWW.TOOMAR.CO . . #گیفت_عروسی_نامزدی #گیفت #گیفت_عروسی #گیفتعروسی_خاص #گیفت_خاص #گیفت_عقد #گیفتعروسی #کارتعروسی_شیک #کارت_عروسی #کارت_دعوت #کارتعروسی #کارتعروسی_فانتزی #طومار #کارت_عروسیتو_خریدی #عروس #عروسی #عروسی_ایرانی (at Tehran, Iran) https://www.instagram.com/p/CUXyfWUgs77/?utm_medium=tumblr
0 notes
imantoosi71 · 4 years
Photo
Tumblr media
‏‎‏📜تحویل #طومار ۲۳ متری #مشهد به نماینده محترم جناب حجت الاسلام #پژمانفر رییس کمیسیون فرهنگی مجلس شورای اسلامی ۹۶/۰۵/۱۳ #فعالان #تحویل_طومار #مشهد #پژمانفر #تصویب_لایحه ‎‏ https://www.instagram.com/p/B4mYHJVB4qz/?igshid=ydy6vrieeopl
0 notes
urduclassic · 3 years
Text
یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی ؟
' 'یہ دیکھئے یہ وہ تختی ہے جو بّرصغیر پاک و ہند میں پائی جانے والی قدیم ترین تحریروں میں سے ہے۔ انتہائی نادر اور انتہائی اہم۔ اس کو حاصل کرنے والا عجائب گھر اس کی موجودگی پر اتراتا ہے اور دور دور سے ماہرین آثار ِقدیمہ اس کو محض ایک نظر دیکھنے آتے ہیں۔ یہ چھوٹی سی تختی بہت بڑی ہے۔ اس کا کاتب کون ہو گا معلوم نہیں لیکن یقیناً وہ اپنے زمانے کا بہت بڑا عالم رہا ہو گا کہ اس وقت آواز کو نقوش میں تبدیل کرنے کا علم کسی کسی کے پاس تھا۔ ہم آپ خوش قسمت ہیں کہ اس لوح کو دیکھنے والوں میں ہیں ‘ ‘ ۔ میرے مہمان نے مجھے ایک اکتاہٹ بھری مسکراہٹ سے نوازا اور ہاتھ کے ایک اشارے سے اس گیلری سے باہر چلنے کا اشارہ کیا۔ اس کی عدم دلچسپی اور لا تعلقی سے آگاہ ہونے کے لیے کسی خاص علم کی ضرورت نہیں تھی۔' ' سنیے یہاں کہیں زنگر برگر مل جائے گا؟ ‘ ‘ اس نے بے تابی سے پوچھا۔'' کیوں نہیں۔ ہمارے ہاں ساڑھے پانچ ہزار سال پرانا زنگر برگر ملتا ہے۔ وادیٔ سندھ کے قدیم باشندوں کی اصل خوراک یہی تو تھی ‘ ‘ میں نے ٹھنڈے لہجے میں اسے جواب دیا۔
غلطی میری ہی تھی۔ وہ لاہور دیکھنے آیا تھا اور میرے اصرار پر عجائب گھر بھی چلا آیا تھا۔ میں آدابِ میزبانی کا شکار تھا اور وہ آداب مہمانی کا اسیر۔ سو‘ دو قیدی ایک ہی بندھن میں بندھ گئے تھے ۔ لیکن سچ یہ ہے کہ اس کا بھی قصور نہیں ۔ یہ بات صرف اس کے ساتھ خاص نہیں ہے۔ ہر ایک شخص تاریخ سے شغف نہیں رکھتا اور ہر ایک کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہوتی کہ آج سے پانچ ہزار سال پہلے کے لوگ کن جتنوں سے کیا لکھتے تھے۔ میں ایسے ہر موقع پر بد مزہ ہونے کے بعد یہ ایک بار پھر عہد کرتا ہوں کہ کسی بھی عجائب گھر میں کسی کے ساتھ نہیں آؤں گا لیکن مقدر پر کس کو اختیار ہے۔ ہر بار عہد شکنی ہو جاتی ہے‘ اور ہر بار بدمزہ ہونا پڑتا ہے ۔ خیر چھوڑئیے ان باتوں کو ۔ ایسا کرتے ہیں کہ ان مہمانوں کو برگر کے حوالے کرتے ہیں۔ آپ اگر یہ ذوق رکھتے ہیں تو میرے ساتھ آئیے۔ یہ نوادر ٹھیک سے دیکھتے ہیں۔ اپنی تاریخ سے ملاقات دراصل اپنے مستقبل سے آگاہی ہے۔ لاہور‘ پشاورـ‘ ہڑپہ اور موہنجودڑو کے عجائب گھروں سمیت کئی عجائب گھروں میں وہ تحریریں محفوظ ہیں جو وادیٔ سندھ کی تہذیب کی یادگار ہیں۔
مٹی کی تختیاں اور چاک پر بنائے ہوئے برتن وہ نقوش اور خطوط محفوظ کر کے ہم تک پہنچا چکے ہیں جو اس زمانے کی تحریریں تھیں۔ یہ تو صرف برّصغیر کی ایک قدیم تہذیب ہے۔ دنیا بھر کے نوادر خانوں میں سیاحوں کے ہجوم ان مکتوبہ الفاظ کے چشم دید گواہ بننے آتے ہیں جو کہیں گِلی الواح پر‘ کہیں تانبے اور لوہے کی پلیٹوں پر ‘کہیں پتھروں اور خشتی سلوں پر‘کہیں ہرن کی کھال پر‘ کہیں دیگر جانوروں کے چمڑے پر ‘کہیں پائپرس پر ثبت ہیں اور جریدۂ عالم پر اپنے دوام کا بولتا ثبوت ہیں۔ غاروں ‘چٹانوں‘ تباہ شدہ شہروں‘اجڑے محلوں اور متروک بستیوں میں تحریریں اس کے علاوہ ہیں۔ انسان جانے کتنے ہزار سال کتنی نسلوں اور کتنے جتنوں کے بعد اس درجے پر پہنچا تھا کہ ان آوازوں کو تحریر کی شکل دے سکے۔یہ تحریر جو ہم اب سمجھ ہی نہیں سکتے اور وہ چمڑے کے ٹکڑے جو کتاب کی ابتدائی شکل ہیں۔ کہیں غلافی شکل میں‘ کہیں تصویری زبان میں اور کہیں آڑے ترچھے نقوش کی صورتوں میں وہ ا بتدائی کتابیں ہیں جن تک پہنچ جانا اس وقت کی انسانی ترقی کی معراج تھی۔ 
چمڑ�� اور کھالیں ان تحریروں کی امین اور رکھوالی تھیں اور لکھنے کا علم خال خال لوگوں کے پاس تھا‘ پھر پائپرس نامی درخت کی چھال نمودار ہوئی۔ مصر میں بحر ِ احمر کے کنارے وادیٔ الجرف سے ملنے والے پائپرس پر لکھے ہوئے کاغذات کم و بیش 2550 سال قبل از مسیح کے ہیں۔ پائپرس کے رول کتاب کی پہلی اور ابتدائی شکل تھی اور یہ اس وقت تک مروج رہی جب تک عرب مسلمانوں نے مصر میں کاغذ بنانے کا آغاز نہیں کیا۔ یہ وہ مسلمان تھے جنہوں نے یہ فن چینیوں سے سیکھا تھا۔ یہ 1946ء کی بات ہے جب محمد الذئب نامی گڈریا بحیرہ ٔ مردار کے پاس قمران نامی بستی کے قریب نزدیکی پہاڑیوں میں اپنی بکری کا تعاقب کرتے ہوئے ایک غار میں گھسا جہاں اس نے مٹی کے بیشمار مرتبان دیکھے۔ ان مرتبانوں میں پائپرس کے طومار تھے جو تمام تر مذہبی تحریروں پر مشتمل تھے ۔ وہ چند کاغذات جو وہ گڈریا اس غار سے اٹھا لایا تھا' وہ اس نے سات برطانوی پونڈز کے عوض برطانوی مستشرقین کے ہاتھ فروخت کر دئیے اور اس طرح علمی دنیا اس لائبریری سے پہلی بار آگاہ ہوئی۔
بعد ازاں قمران کے بارہ مختلف غاروں سے یہ تمام لائبریری نکالی گئی اور اسے بحیرۂ مردار کے طومار (ڈیڈ سی سکرولز ) کا نام دیا گیا ۔ پائپرس کے یہ رول تیسری صدی قبل از مسیح سے پہلی صدی بعد از مسیح تک کی کتابوں اور کاغذات پر مشتمل تھے۔ مختلف طرح کی 981 کتابوں اور کاغذات پر مشتمل یہ لائبریری زیادہ تر عبرانی زبان میں‘ چند ایک کتب آرامی زبان میں اور اکا دکا یونانی زبان میں لکھی کتابوں پر مشتمل تھی۔ یہ کتاب کی اور کتب خانے کی وہ شکل تھی جو تیسری صدی قبل مسیح میں علمی دنیا تک پہنچی تھی اور جس تک انسان سینکڑوں بلکہ ہزاروں سال کی جدو جہد کے بعد رسا ہوا تھا۔ کاغذ کی ایجاد سے کتاب کے زرّیں دور کا آغاز ہوا۔ تحریر ترقی کرتی گئی اور کتابت کے فن کا آغاز ہوا جسے مسلمانوں نے بامِ عروج تک پہنچا دیا۔ مخطوطات کا دور شروع ہوا اور پوری دنیا سے آگے بڑھ کر مسلمانوں نے خاص طور پر کتاب کی بے پناہ خدمت کی۔ کاغذ‘ خطاطی‘ نقش و نگار ‘ جلد بندی غرضیکہ مخطوطہ کتاب کا ہر ہر پہلو اِن کی توجہ سے اعلیٰ مقام تک پہنچا اور ایک زمانے نے اس کتاب سے فیض اٹھایا۔
اس دور میں کسی شخص کے پاس کتب خانہ نہ ہونا اس کے افلاس کی نشانی تھی۔ یہ کتاب اور کتب خانوں کی اگلی نسل تھی۔ پھر وقت نے ایک طویل جست بھری اور کتاب کی اگلی نسل ظہور پذیر ہوئی۔ 1450 کے لگ بھگ یعنی آج سے تقریباً پانچ سو ستر سال پہلے پہلی مطبوعہ کتاب شائع ہوئی۔ جرمنی کے شہر مینز میں جوہانیز گوٹن برگ نے پہلی کتاب چھاپ کر ایک انقلاب برپا کر دیا اور کتاب کو وسیع اور تیز رفتار دنیا سے آشنا کرایا۔ مخطوطات نے مطبوعات سے ہاتھ ملایا۔ دنیا کے ہر حصے میں کتابیں سینکڑوں‘ ہزاروں اور پھر لاکھوں کی تعداد میں شائع ہونا شروع ہوئیں۔ یہ کتاب کے دورِ زریں کا آغاز تھا۔ ہم سے پہلی نسل اور ہماری نسل شاید وہ خوش نصیب نسلیں ہیں جنہوں نے کاغذی کتاب کا بہترین زمانہ پایا۔ لفظ اب لتھو گرافی سے آفسٹ پرنٹنگ پر منتقل ہو چکے تھے۔ اعلیٰ ریشمی کاغذ‘ برّاق صفحات‘ سیاہ چمکدار حروف اور حسین سر ورق۔
کتاب دلہن بن گئی اور ہاتھوں ہاتھ لی گئی۔ کتاب نے تاریخ میں پہلی بار خود کو مکمل رنگین لباس میں دیکھا۔ کتاب خوبصورتی کے ہر تصور کے مطابق ملنے لگی۔شرق و غرب کی تمام زبانیں اور تمام علوم و فنون کتاب کے محتاج تھے اور کتاب دور دور اپنا کوئی مد مقابل اور ثانی نہیں رکھتی تھی۔ لیکن ذرا ٹھہریے عجائب گھر کی سیر تو کر چکے اور کتاب کی مختلف نسلوں سے ملاقات بھی ہو لی۔ وہ جو میرے دل میں ایک سوال اپنے پر کھولے منڈلا رہا ہے‘ کیا آپ کے دل میں بھی ہے؟ایسا سوال جس سے آنکھیں ملانے کو جی نہیں چاہتا مگر آنکھیں چرائی بھی نہیں جا سکتیں‘ یہ کہ کتاب کی اگلی نسل کیا ہے ؟ کیا برقی کتاب کاغذی کتاب کو پچھاڑ دے گی ؟ کیا کاغذ کتاب کیلئے پیدا ہونا اور استعمال ہونا بند ہو جائے گا۔ کیا کتاب خواں اور کتابچی کاغذ کے لمس اور خوشبو سے محروم ہو جائیں گے ؟ کیا اگلی انسانی نسلیں کاغذی کتاب کو عجائب گھروں میں دیکھ کر حیران ہوا کریں گی؟ بارا لٰہا ! کیا واقعی یہ ہونے والا ہے ؟ کیا یہ کاغذی کشتی آب ِرواں پر ٹھہرنے والی نہیں؟
کاغذ کی یہ مہک‘ یہ نشہ روٹھنے کو ہے؟ یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی؟
سعود عثمانی
بشکریہ دنیا نیوز
3 notes · View notes
Text
تبلیغی جماعت اور میڈیا کی بدکرداری
ریاض احمد قاسمی سمستی پوری
آوازیں کچھ دنوں سے فضا میں گونج رہی ہیں کبھی تو لہجوں میں خوشونت و نفرت کی بھر مار دکھتی ہے تو کبھی چاپلوسی اور چالاکی کی کبھی تو نفرت و رعونت کا گل کھلایا جا رہا ہے اور کبھی بھیگی بلی کاسا روپ ادا کیا جا رہا ہے سوال یہ ہے کہ ہندوستانی میڈیا کا ایسا دہرا رویہ کیون؟آج جو ملکی مسائل پر پردہ ڈال کر لاک ڈاؤن کے شروعات سے ہی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف میڈیا نے نفرت پھیلانے کا جو ایشو بنا رکھا ہے اور تبلیغی جماعت والوں پر اتہام و الزام کا ایک طومار تھوپ رکھا ہے اور اب تک یہ سلسلہ قائم ہےجو سراسر بے بنیاد ہےجو صرف اسلام اور مسلمانوں کو بد نام کرنے آپسی محبت و بھائی چارگی ختم کرنے انسانیت کو داغدار کرنے ہندوستانی چمن کو لالہ زار کرنے نے اور اس سے بڑھ کر ملک کے دو ٹکڑے کرنے کی ایک بڑی سازش ہے
حقیقت تو یہ ہے کہ جس وقت ملک کے وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ جو جہاں ہیں وہیں رہیں، گھروں سے باہر نہ نکلیں لہذا عام پبلک پر یہ لازم تھا کہ ملک کے وزیراعظم کے اعلان کا پالن کرتے ہوئے جو جہاں تھے وہیں رہائش اختیار کرتیں اور یقینا لوگون نےایسا ہی ہی کیا اور انہیں ایسا ہی، بلکہ جہاں ایک طرف سارے دیش واسیوں نے وزیراعظم کے اعلان کے بعد اپنے گھروں میں رہنا پسند کیا یا تو دوسری طرف مسلمانوں نے بھی اپنے احساسات و جذبات کو کو دبا کر صرف گھروں میں رہنے ہی کو پسند نہیں کیا بلکہ ایک بہت بہترین مثال پیش کی، جوابتدائے اسلام سے لے کر آج ��ک کی مسلمانوں کی سب سے بڑی قربانی کے نتیجے میں عمل میں آئی، آج جبکہ مسلمان مسجدوں میں نمازیں ادا کرنے سے محروم ہے ، رمضان جیسے عظیم الشان مہینہ میں ایک مرتبہ ہاتھ آنے والا موقع لا یعنی نماز تراویح اور مسجد کے نورانی و روح پرور ماحول سے جس طرح سے اپنے نفس پر پتھر رکھ کر وزیراعظم کے حکم کا پالن کرتے ہوئے اپنے آپ کو مسلمانوں نے دور رکھ کر ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے اور حب الوطنی اور دیش بھگتی کا اعلی نمونہ پیش کیا ہے ورنہ جہاں تک میں سمجھتا ہوں کہ اگر مسلمانوں کے لئے صرف اپنی جان تک مسئلہ ہوتا تھا تو مسلمان اپنی جان دینے میں ذرہ برابر دریغ نہ کرتے مگر مسجدوں میں تالے پڑ جائیں ایسا کبھی نہیں ہو سکتا یہ سب مسلمانوں نے صرف اور صرف ملک کے وزیراعظم کے حکم کا پالن کرنے کے لئے، ملک کے تحفظ و بقا اور امن و امان کے لئے باشندوں اور ویکتیوں کی حفاظت و رکچھا کے لئے کیا ان سب حقیقتوں کے باوجود ملک کی خبیث ترین لعین ترین میڈیا نے اسلام اور تبلیغی جماعت کو بدنام کرنے کے لئے کوئی دقیقہ نہیں چھوڑا ،
لیکن آج وہی تبلیغی جماعت جو بلڈ پلازما ڈونیٹ کرتی دیکھ رہی ہے آج وہی تبلیغی جماعت جو جان لبوں کے اندر جان ڈال رہی ہے آج وہی تبلیغی جماعت جو اپنی جان ہتھیلی پر لے کر کر دوسروں کی زندگی کے لئے ایک مضبوط سہارا بنی ہوئی ہے،اس وقت بھی سب وہی ہیں وہی سورج اور چاند وہی ستارے اور کہکشائیں وہی رات اور دن وہی تبلیغی جماعت اور وہی خبیث ترین میڈیا جس نے کل تک تبلیغی جماعت کوبدنام کرنے میں کوئی دقیقہ کا نہیں چھوڑا تھا بلکہ آسمان کو اپنے سر اٹھا رکھا تھا، آج وہی خبیث ترین لعین ترین میڈیا تبلیغ والوں کے صاف ستھرے کردار ادا کرنے اور ایک بہترین آئیڈیل پیش کرنے کو منظر عام پر لانے سے سے منہ چراتا اور دم دبا ہوا دیکھ رہا ہے، حالانکہ یہ وقت تھا کہ میڈیا کشف حقائق کا رول ادا کرتا، یہ وقت تھا کہ میڈیا زمینی سطح پر بات کرتا، یہ وقت تھا کہ میڈیا تبلیغ والوں کے پلازمہ ڈونیٹ کو پوری دنیا کے سامنے آشکار کرتا ، حقیقت کا انکشاف کرتا، تبلیغ والوں کے دوش بدوش ہوکر چلتا ، ان کی آواز میں آواز ملا کر کھڑا رہتا ، اور ملک میں امن و آشتی کا اخوت و محبت کا بھائی چارگی کا کا اور پریم کا سبق پھر ایک بار دہراتا ، لیکن اس وقت بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میڈیا کی زبانیں گنگ ہو گئی ہوں اسکی آنکھوں میں رتوندھا ہوگیا ہو اسے سانپ سونگھ گیا ہو
لہذا ان ساری باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارے حکومت ہند سے کچھ مطالبات ہیں، پہلا تو یہ کہ میڈیا نے جو جھوٹ کا پلندا بناکر تبلیغ والوں کے خلاف پوری دنیا میں نفرت کا بیج بویا ہے فورا اس پر پر لگام کسا جائے ، اگر یہ نہیں ہوا ہوا تو پھر ہم سب مل کر خبیث میڈیا کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے تیار ہیں، دوسرا مطالبہ یہ کہ تبلیغ والوں کے خلاف جو ایف آئی آر درج ہوئی تھی، اسے واپس لی جائے ورنہ ��س سے ملک کا بہت بڑا نقصان ہوگا ، تیسرا یہ کہ جو لوگ کورنٹائن میں ہیں انہیں کھانے کی غذائیں متعینہ وقت پر بہم پہنچائی جائے اور کھانے پینے کا مکمل بندوبست کیا جائے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے ، چوتھا مطالبہ یہ ہے کہ جن لوگوں کے کورنٹائن کے مدت پوری ہوچکی ہے انہیں امن و سلامتی کے ساتھ گھروں کو پہچایا جائے، پانچواں مطالبہ یہ کہ جو لوگ بھوک اور پیاس کی شدت سے سچ تو یہ ہے کہ انتظامیہ کی کوتاہی سے جاں بحق ہوئے ہیں اس کا معاوضہ ان کے گھر والوں کو دیا جائے ، اور آخر میں یہ مطالبہ حکومت ہند سے کیا جاتا ہے ہے کہ وہ ملک میں ہر نفرت کا بیج بونے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرے، ورنہ ملک ایک بار خون سے لالہ زار ہوگا اور ملک کا امن و امان ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گا اور دنیا عنقریب اس کا تماشا دیکھے گی،
1 note · View note
shazi-1 · 5 years
Text
Tumblr media
لیا میں نے جو بوسہ خنجرِ قاتل کا مقتل میں
اجل شرما گئی سمجھی کہ مجھ کو پیار کرتے ہیں
مرا خط پھینک کر قاصد کے مُنہ پر طنز سے بولے
خلاصہ سارے اس طومار کا یہ ہے کہ مرتے ہیں
ابھی اے جاں تو نے مرنے والوں کو نہیں دیکھا
جیئے ہم تو دکھا دیں گے کہ دیکھ اس طرح مرتے ہیں
قیامت دور، تنہائی کا عالم، روح پر صدمہ
ہمارے دن لحد میں دیکھیئے کیوں کر گزرتے ہیں
جو رکھ دیتی ہے شانہ آئینہ تنگ آ کے مشاطہ
ادائیں بول اُٹھتی ہیں کہ دیکھو یوں سنورتے ہیں
چمن کی سیر ہی چھوٹی تو پھر جینے سے کیا حاصل؟
گلا کاٹیں مرا صیاد ناحق پَر کترتے ہیں
قیام اس بحرِ طوفاں خیز دنیا میں کہاں ہمدم؟
حباب آ سا ٹھہرتے ہیں‌تو کوئی دم ٹھہرتے ہیں
ملا کر خاک میں بھی ہائے شرم اُنکی نہیں جاتی
نگہ نیچی کیئے وہ سامنے مدفن کے بیٹھے ہیں
بڑے ہی قدرداں کانٹے ہیں صحرائے مُحبت کے
کہیں گاہک گریباں کے، کہیں دامن کے بیٹھے ہیں
وہ آمادہ سنورنے پر، ہم آمادہ ہیں مرنے پر
اُدھر وہ بن کے بیٹھے ہیں، اِدھر ہم تن کے بیٹھے ہیں
امیر ، اچھی غزل ہے داغ کی، جسکا یہ مصرع ہے
بھنویں تنتی ہیں، خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں
(امیر مینائی)
20 notes · View notes
godonlygood-blog · 6 years
Photo
Tumblr media
‏‎روزی که آسمانها را مانند #طومار در هم پیچیم و جمع کنیم و به #حال_اول که آفریدیم بازگردانیم، این وعده ماست که البته انجام #خواهیم_داد. 🌹 آیه 104 سوره مبارکه انبیاء 💠يَوْمَ نَطْوِي السَّماءَ كَطَيِّ السِّج��لِّ لِلْكُتُبِ كَما بَدَأْنا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْداً عَلَيْنا إِنَّا كُنَّا فاعِلِينَ «104»💠 ✅نکته ها كلمه «سِجِلّ» در اصل به قطعه سنگى گفته مى‌شده كه روى آن مى‌نوشتند، ولى كم كم به اوراقى كه مطالب بر روى آن نوشته مى‌شود، اطلاق گرديده است. تشابه پيدايش قيامت با آفرينش ابتدائى جهان، بارها مورد اشاره قرآن قرار گرفته است، يكجا مى‌فرمايد: «كَما بَدَأَكُمْ تَعُودُونَ» همان گونه كه در آغاز شما را آفريد، باز شما برمى‌گرديد، در آيه‌اى ديگر مى‌خوانيم: هُوَ الَّذِي يَبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَ هُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ‌ او كسى است كه آفرينش را آغاز كرده و سپس آن را تكرار مى‌كند، در حالى كه آن برایش آسان‌تر است. مراد از آسمان در اين آيه، تمام آسمان‌هاست، زيرا در جاى ديگرى فرموده است: وَ السَّماواتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ‌ ... ✅پیام ها 1- نظام هستى ازلى و ابدى نيست و سرانجام دستخوش تغيير و تحول خواهد گرديد. يَوْمَ نَطْوِي السَّماءَ ... كَما بَدَأْنا 2- قدرت خداوند نسبت به درهم پيچيدن آسمان‌ها، به آسانى پيچيدن يك طومار است. «كَطَيِّ السِّجِلِّ» 3- تمثيل، بهترين و رساترين راه براى تفهيم و تفهم است. «كَطَيِّ السِّجِلِّ» 4- همان گونه كه پيچيدن يك طومار به معناى محو نوشته‌هاى آن نيست، درهم پيچيده شدن آسمان‌ها نيز نشانه نابودى آفريده‌ها نيست. «كَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ» 5- هرگونه تغيير و تحوّل در آسمان‌ها با خواست و اراده‌ى الهى است. «نَطْوِي‌- بَدَأْنا- نُعِيدُهُ» 6- خدا مخلوقات درهم‌پيچيده را مانند آفرينش اوّل باز خواهد آفريد. «نُعِيدُهُ» 7- وعده‌هاى الهى حتمى است و عملى مى‌شود. «إِنَّا كُنَّا فاعِلِينَ» 🌹🌹🌹‎‏
0 notes
shayansaoshyant · 9 months
Text
طومار هفتم
سه هزاره و سه رهایی‌بخش، سه هزاره آتش، سه هزاره و آخرین نجات‌بخش، سه هزاره و واپسین آتش
نه سال اول، نه سال پیدایی، نه سال دوم، نه سال گزینش، نه سال بینش، نه راز نهان، نه سال سوم، ظهور آخر، پدید قدرت، نه سال چهارم، آغاز آتش، مصاف آخر، جشن نهایی، نه سال پنجم، تاریخ جدید، صلح جاوید، نظم نوین
به پیشوازتان می‌آید آن موج مهیب، در آسمان لکه‌ای سفید پدیدار می‌گردد، لکه‌ای متجلی کننده که فطرت بشر را نمایان می‌کند، نظم جهانی در چشم به‌هم زدنی ازهم‌پاشیده می‌شود، هرج‌ومرج و آشوب جهان را در برمی‌گیرد، مردمان در جنایت از هم سبقت می‌گیرند، در آن روز قانون‌مدارترین و شریف‌ترین انسان‌ها چهره‌ی خود را فاش می‌کنند، متمدن‌ترین کشورها در یک روز غرق آتش و شورش می‌شوند، آری که نظم و قانون بر یخی نازک و شکننده سکنا گزیده است
پس از موج جدید سال سیاهی رخت می‌بندد، سرانجام هزار سال سیطره تیرگی به اتمام می‌رسد و از پس آن عصر جدیدی آغاز خواهد شد و موج یکی پس از دیگری ملل غرب آسیا را چرک‌زدایی می‌کند
لکه‌ای سفید چهل سال دیگر از امتداد شمال ظاهر می‌شود، لکه‌ای که مصادف با آغاز و پایان خواهد بود
در اواخر دهه، سه سیارک در سه سال متوالی از حوالی عبور خواهد کرد، بعد از دومین رخشنده در 2028، آن فرد خبیث به‌قدرت می‌رسد، بعد از آپوفیس، آتشی شعله‌ور خواهد شد و دو مرگ دنیا را تکان خواهد داد، دو ماه پس از آپوفیس، ماه بر اثر ظلمتی بزرگ پنهان می‌شود و انقلابی آغاز خواهد شد
در آغاز دهه جدید آن هنگام که غول آتشی در موازات غول یخی قرار گیرد، موج سیل غرب را در هم می‌کوبد، در همان حوالی ست که شری بزرگ از شرق ظهور می‌کند و زمین تشنه از خون سیر آب خواهد شد، مردم بازیچه امیال پلید او می‌شوند، جهل و گمراهی رواج پیدا می‌کند، مخالفان در خون خود غوطه‌ور می‌شوند، ایده نوین در مقابل گمراهان قد علم می‌کند، نبرد نهان آغاز می‌شود، اندک‌اندک مردم برانگیخته خواهند شد
در اواسط دهه هشتم قرن، سفینه‌ای عظیم رونمایی می‌شود که مانند آن وجود نداشته و مهاجران عازم مریخ خواهند شد تا اولین مستعمره را بنیان نهند، کشفی بزرگ جهان را به لرزه درمی‌آورد و تحولات آغاز می‌شود
در 2161 تمام هشت سیاره در زاویه 69 درجه قرار خواهند گرفت و مصادف با آن ترا-انسان تولید خواهد شد، ژن‌ها کاملاً اصلاح‌شده و عمر انسان دو برابر می‌شود، هوش و جسم آمیخته با قطعات برتر شده و محدودیت‌ها برداشته خواهد شد، ماده‌ای قابل‌برنامه‌ریزی ساخته می‌شود که انسان را از جسم خارج کرده و اجسام قابلیت تغییر شکل و کاربرد خواهند داشت
اندک‌ اندک آتش عظیم شعله‌ور می‌شود، آتشی که مانند آن نیامده، در چشم به‌هم زدنی ملل متحد فرو می‌ریزد، از آسمان‌ها، دریاها و زمین می‌آیند، شهرها یکی پس از دیگری ویران‌شده و کشورهایی برای همیشه محو خواهند شد، باران خون پایانی نداشته و دیو بزرگ سیر نمی‌شود، پاکسازی ها نصف جهان را غرق آتش خواهد کرد، کشورها خالی از سکنه می‌شوند، وحشتی عظیم جهان را در بر می‌گیرد و انفجار بزرگ هفت شهر را خاکستر می‌کند، سه دریا از خون گلگون می‌شوند، هنگامی‌که از آسمان می‌آید، مه نور خورشید را می‌بلعد، دو سپاه نبردی عظیم را آغاز می‌کنند، آن نبرد سرنوشت بشریت را خواهد نوشت، سلاح پنهان پدیدار خواهد شد، رهبری که ارتش سیاهی را فرماندهی می‌کند، به‌دست معتمد خود به قتل می‌رسد، شورش‌ها از کنترل خارج‌شده و کاخ سقوط می‌کند، از تاریکی مطلق، نوری پدیدار می‌شود، یک سپاه خاکستر شده، یک سپاه تسلیم می‌شود، یک سپاه تا رود به‌عقب زده می‌شود، محاصره شهر باستانی شکسته می‌شود، سر خمیده به میز مذاکره می‌آید، به هوش باشید که به وعده عمل نخواهد شد، آخرین مقاومت درهم می‌شکند، نجات‌دهنده به هر سو که می‌نگرد سیاهی رخت می‌بندد، پیامی به سراسر جهان ارسال می‌شود، پیامی که سرآغاز جهانی جدید و پایان آتش‌ها خواهد بود، بنگرید چگونه جهانیان فوج فوج به صفوف رهاننده ملحق می‌شوند، آن روز چهره ناباوران و گمراهان تماشایی خواهد بود، قوای آزادی‌بخش رهاننده جهان را از اهریمنان پاک می‌کند، مجازاتی الیم در انتظار گمراهان است، پس‌ازآن مرزی وجود نخواهد داشت، تمام کشورها به جمهوری جهانی می‌پیوندند غیر از گروهی محدود، پس از انزوای بی‌انتها آنها نیز اضافه می‌شوند، آن هنگام است که صلح عالم‌گیر برجهان حکم‌فرما می‌شود و روز یک تاریخ نوین آغاز خواهد شد و پس‌ازآن جمهوری جهانی هفت هزار سال فرمانروایی می‌کند
0 notes
udayalaraji · 7 years
Photo
Tumblr media
عبس و أولى - تجربة النسخ الجلي ٢،٥ ملم #خط#خطاط#خطاطون#خطوط#الخط_العربي#الخطاط#الخط#حبر#قلم#طومار#خط_النسخ#النسخ_الجلي#عدي_الاعرجي#مشق#اسطنبول#تركيا#اسكودار#arabiccalligraphy#arabicart#islamicart#hatt#hattat#turkey#istanbul#pen#ink#myart#mydubai#myabudhabi#calligraphy#calligraphyart#handwriting#iragiartist#baghdad#iraq#ksa#dubai#abudhabi (at Jumeirah Lake Towers)
0 notes
alsakeradv · 7 years
Photo
Tumblr media
من الأرشيف. نشكر الخطاط أحمد خليل السعودية -مدينة الطائف مع تحيات: متجر الصقر لأدوات الخط العربي السعودية- الدمام للطلب والتواصل بالواتساب +966501888141 #خطي#تصويري#خط_نسخ#خط_ثلث#فارسي#بردي#خط_نستعليق#خط_ديواني#خط_رقعة#محبرة#شمنك#بوص_إيراني#مصري#هندي#ناصر_الميمون#متجر_الصقر_لأدوات_الخط_العربي#قصب#مصقلة#مصر#السعودية#قطر#الرياض#حرير#طومار#ألمنيوم#ورق_مقهر#هندام#مقبض#كوشية#الخطاط_محمود_شعبان# ️
0 notes
shadihb · 7 years
Photo
Tumblr media
#بقلمي #تصميمي #تصويري #الخط_العربي #الخطاطون #خطاط #خط_النستعليق #نستعليق #بوص #طومار #احمر #اشتياق #شوق #اشواق
0 notes
sanazhaghani-blog · 5 years
Video
umber NINE from “The Fact” series. . . . این زن کامل شده است بر تن بی جانش لبخند توفیق نقش بسته است از طومار شب جامه ی بلندش توهّم تقدیری یونانی جاری است. پاهای برهنه ی او گویی می گویند: تا اینجا آمده ایم دیگر بس است. هر کودک مرده دور خود پیچیده است ماری سپید بر لب تنگی کوچکی از شیر که اکنون خالی است. زن آن دو را به درون خود کشید . . . #sylviaplath #women #woman #girl #gender #genderequality #printmakingartist #lamardodd #sanazhaghani #videart #videoarts #art #artist #printmaking #printmakers #printmaker #زن #زنان #زنانگی #حق من #مادر (at Legacy Mill Apartments) https://www.instagram.com/p/Bu44teShPcI/?utm_source=ig_tumblr_share&igshid=1gr3cepmjz1rs
2 notes · View notes
imantoosi71 · 4 years
Photo
Tumblr media
‏‎📜تحویل #طومار ۲۳ متری #مشهد به نماینده محترم جناب حجت الاسلام #پژمانفر رییس کمیسیون فرهنگی مجلس شورای اسلامی ۹۶/۰۵/۱۳ #فعالان #تحویل_طومار #مشهد #پژمانفر #تصویب_لایحه ‎‏ https://www.instagram.com/p/B4mU7otB0vz/?igshid=jfbuo61uht33
0 notes