Tumgik
ahsenhaider · 4 months
Text
"I wrote a poem about it, and then threw it away, because that's the last thing I need right now: More words dedicated to people who will never dedicate a single thing to me."
- I need more time to heal. Brb.
17 notes · View notes
ahsenhaider · 1 year
Text
is it true¿?
ہر چیز سے دِلچسپی ختم ہوتی جا رہی ہے
فون ہاتھ میں پکڑے گھنٹوں سوچتا رہتا ہوں کہ کیا کروں؟
پیج کھول لُوں تو سمجھ نہیں آتا آج کیا پوسٹ کروں؟
جیسے زِندگی کہیں گُم ہو گئی ہے
مُکمل کِنارہ کرنے کو جِی چاہتا ہے
اور جب سہنے کی لت لگ جائے ، تو کُچھ کہنے کی چاہ نہیں رہتی
15 notes · View notes
ahsenhaider · 1 year
Text
PAPER PLANES
میں اپنی ہر ادھوری خواہش ہر نا مکمل خواب کو تحریر کی شکل میں کہیں نہ کہیں اُتار لیتا ہوں اور وہ افسردگی ، اُداسی بن کے ہمیشہ مجھے یاد رہتا ہے -
میں تمہارے لیے بھی کُچھ نہ کُچھ لکھتے رہنا چاہتا ہوں مگر جب بھی کُچھ لکھنے بیٹھوں الفاظ احتجاجاً ذہن سے مٹنے لگتے ہیں اور صفحے ہمیشہ کی طرح خالی اور تحریریں آدھی ادھوی پڑی رہتی ہیں
یہ خسارہ میری تحریروں کے بس کا نہیں ...
7 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
Farewell to my loveliest love ...
‏چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی
نہ تم میری طرف دیکھو غلط انداز نظروں سے نہ میرے دل کی دھڑکن لڑکھڑائے میری باتوں سے
نہ ظاہر ہو تمہاری کشمکش کا راز نظروں سے تمہیں بھی کوئی الجھن روکتی ہے پیش قدمی سے
مجھے بھی لوگ کہتے ہیں کہ یہ جلوے پرائے ہیں مرے ہم راہ بھی رسوائیاں ہیں میرے ماضی کی
تمہارے ساتھ بھی گزری ہوئی راتوں کے سائے ہیں تعارف روگ ہو جائے تو اس کا بھولنا بہتر
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھا وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں
- Khubsurat Mod, Sahir Ludhianvi ... Dedicated this to someone i let go
25 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
Long gone ....
ہم سب کی زندگی میں کوئی ایک شخص ایسا ہوتا ہے جو ہم سے میلوں کی دوری پر رہتا ہے، ایسا کہوں کہ ان کا ہم سے تقریباً گھنٹوں اور  دنوں کی دوری جتنا سفر ہوتا ہے پھر بھی اگر ان سے ہمارا دل لگ جائے تو پھر فاصلوں کی دوریاں کوئی ویلیو نہیں رکھتیں کیونکہ دلوں کی دوریاں تو نہیں ہوتی ہیں ناں ان سے ،پھر ان کا انتظار رہتا ہے کہ کب وہ ہمیں ٹیکسٹ میسج کرتے ہیں پھر میسج پر ان سے ڈھیروں باتیں ہوتی ہیں پھر وہ دوستی محبت میں بدل جاتی ہے اور زندگی اچانک سے خوبصورت لگنے لگتی ہے،  ہماری زندگی کی ہر ایک گھڑی میں وہ شخص حصے دار ہو جاتا ہے ۔ ہر ایک لمحہ اسے سوچنے میں اور اسے یاد کرنے میں اور اسے اپنے پاس محسوس کرنے میں گزر جاتا ہے ۔ وہ ایک شخص کائنات میں ہمارے لیے سب سے اہم ہوتا ہے اور اہم ہونا بھی چاہیے کیونکہ اُس سے پہلے ہماری زندگی کے موجود کسی بھی  فرد نے ہمیں وہ سب خوشیاں اور روح کو سکون تک نہیں بخشا ہوتا جو ہم ڈزروو کرتے ہیں یا شاید ہمارے لیے کوٸی اور انسان اتنی اہمیت نہیں رکھتا ہوتا کہ اس سے کوٸی بھی منسلک چیز ہمیں سکون یا خوشی دے۔ جبکہ ایک شخص کی آمد سے ہماری زندگی روشن چراغ ہوجاتی ہیں پھر کیوں نہ اُس ایک شخص کو آنکھوں میں سمایا جائے سانسوں میں بسایا جائے، دل میں چھپایا جائے، وہ اتنی دور رہنے والا شخص، ٹکرایا بھی تو سیدھا جاکر دل میں بس گیا.
12 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
تمہیں بتانے کے لئے بہت سی چیزیں ہوتی ہیں
لیکن میری زُبان صرف چند ایک ہی بیاں کر پاتی ہے،
تمہیں میری آنکھیں پڑھنا سیکھنا چاہیے جس وقت میں تمہیں دیکھ رہا ہوتا ہوں
13 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
کبھی کبھی انسان ایک نامعلوم سی
کیفیت کا شکار ہو جاتا ہے
سمجھ نہیں پاتا کہ وہ کس چیز سے ناخوش ہے
اپنی زندگی سے - حالات سے - لوگوں سے
یا اپنے آپ سے؟
47 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
مگر میں اب کسی بھی نئے خواب کی پرورش نہیں کرنا چاہتا ہوں میرے پہلے خوابوں نے مجھے اتنا تھکا دیا ہے کہ میں سونے سے ڈرتا ہوں مجھ پر اب نیند کی دوائیاں اثر نہیں کرتی ہیں میں اِس دنیا میں کسی پرانی صدی کے بھٹکے ہوئے مسافر جیسا ہوگیا ہوں
10 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
Writer's block ✍ ...
کبھی کبھی میں سوچتا ہوں کہ اگر مجھے تمہارے علاوہ کسی اور کے ساتھ منسوب کر دیا گیا تو یہ مجھ پہ کتنا بڑا ستم ہو گا کسی اور کے چہرے میں تمہارے نقوش کھوجتا رہوں گا کسی اور کی قربت میں تمہارے وجود کی خوشبو تلاش کرتے ہوئے میں اپنی ہی نظروں میں گناہگار ٹھہروں گا
مجھے اس وقت سے خوف آتا ہے جب کسی اور کے سراپے میں تمہیں تلاش کرتے ہوئے میرے اپنے حواس ہی میرے خلاف بغاوت کناں ہو جائیں گے
مجھے اس وقت سے خوف آتا ہے جب تمہیں کھو دینے کے بعد میرے پاس اپنا آپ بھی نہیں رہے گا
10 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
ہم کسی کو زبردستی اپنے لئے مخلص نہیں کر سکتے اخلاص تو ایک دلی احساس ہے یہ خود پیدا ہو جائے تو ٹھیک ورنہ ساری باتیں رائیگاں اور بیکار ہیں
26 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
کوئی تو نام ہو گا یار انوکھے اِس تعلق کا
اُسے میں کھو نہیں سکتا اُسے میں پا نہیں سکتا ‏
بھلا کیسے بتاؤں دُکھ کسی متروک گملے کا
‏جسے پانی نہیں مِلتا جو پانی لا نہیں سکتا
عجب دیوار حائل ہے ہمارے درمیاں
اِدھر وہ آ نہیں سکتا اُدھر میں جا نہیں سکتا
17 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
اتنے گھنے بادل کے پیچھے
کتنا تنہا ہوگا چاند  اور سوچتا ہوگا کہ تاریک شب میں کتنے لوگ کبھی مجھے کبھی اپنے محبوب کو سوچتے سوچتے نیند کی وادیوں میں جھول گئے
27 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
ہونے چاہئیں
کچھ ایسے بھی لوگ زندگی میں کہ
جب ان سےکہا جائے
میں ٹھیک ہوں توجواب آئے
یہ اداکاری بعدمیں کرنا
ابھی مسئلہ بتاؤ
تا کہ میں کچھ مددکرسکوں
کوئی ہونا چاہیے
جسکو اپنی خامیاں بتاتے جھجک نا ہو
کوئی ہونا چاہیے
جس پر یقین ہوکہ لڑکھڑانے پہ تھام لےگا
کوئی روح کا ساتھی ہونا چاہیے
17 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
اسے کہنا
ہمیں کب فرق پڑتا ہے؟
ہم تو شاخ سے ٹوٹے ہوۓ پتے
بہت عرصہ ہوا ہم کو
رگیں تک مڑ چکیں دل کی
کوئی پاؤں تلے روندے
جلا کر رکھ کر ڈالے
ہوا کے ہاتھ پر رکھ کر
کہیں بھی پھینک دے ہم کو
سپرد خاک کر ڈالے
ہمیں اب یاد ہی کب ہے؟
کہ ہم بھی کبھی ایک موسم تھے
26 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
deactivate (d) ...
زندگی میں کبھی کہیں ایسا موڑ بھی آتا ہے کہ جو ہمارے دل کے بہت قریب رہے ہوں ان سے بات کرنے کو دل نہیں کرتا... کال آئے تو الفاظ ختم ہو جاتے ہیں میسج آئے تو دیکھا ان دیکھا کر دیا جاتا ہے
اِک اداسی ہوتی ہے کہیں اندر بہت اندر جو ہماری ذات کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے... کچھ ٹوٹ چکا ہوتا ہے شاید شدت، بھرم، مان یا پھر شاید انسیت... کچھ تو ہوتا ہے جو دل کے اندر یوں ٹوٹ کے بکھرتا ہے کہ انسان سنبھل نہیں پاتا...سبھی رشتے بے معنی سے لگنے لگتے ہیں... دل چاہتا ہے بس ہمارے ساتھ صرف ہم ہوں... خود کا ہاتھ تھامے کسی انجان راہ پہ چلتے جائیں باہر کی ویرانی اندر اترتی جائے... آنسو پ��کوں کے بندھ توڑ نہ پائیں لیکن دل کے ارمان کہیں دفن کر دیے جائیں
33 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
کون دیکھے گا وہ سُلگتے ہوئے آنسو جو تکیوں کے غلافوں میں جذب ہوتے ہیں
15 notes · View notes
ahsenhaider · 2 years
Text
online
موبائل میں پڑے پرانے میسجز بھی کسی عذاب سے کم نہیں ہوتے۔۔۔بندے کا جب دل کرے یادوں کی دوزخ کا دروازہ کھول کر تڑپنے لگتاہے۔
29 notes · View notes